شہزاد اکبر کو وطن واپس لانے کی کوششیں، برطانیہ کو کون سے مقدمات کی تفصیل دی گئی ہے؟

برطانیہ سے کیس ٹو کیس بنیاد پر معاملہ اٹھانے کا فیصلہ، مقدمات کی تفصیلات برطانوی ہائی کمشنر کو دے دی گئیں
اپ ڈیٹ 20 دسمبر 2025 09:04am

حکومت نے سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر کو پاکستان لانے کے لیے اقدامات تیز کر دیے ہیں۔ اس مقصد کے لیے برطانیہ سے کیس ٹو کیس بنیاد پر معاملہ اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جبکہ وزیر داخلہ محسن نقوی نے شہزاد اکبر کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات برطانوی ہائی کمشنر کو فراہم کر دی ہیں۔

ذرائع کے مطابق شہزاد اکبر کی پاکستان واپسی کے لیے قانونی اور سفارتی سطح پر کوششیں تیز کر دی گئی ہیں۔ حکومت کی جانب سے برطانیہ کے ساتھ کیس ٹو کیس بنیاد پر معاملہ اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاکہ شہزاد اکبر کے خلاف درج مقدمات کے حوالے سے پیش رفت کی جا سکے۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے برطانوی ہائی کمشنر کو فراہم کی گئی دستاویزات میں شہزاد اکبر کے خلاف درج مقدمات کی مکمل تفصیلات شامل کی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان دستاویزات میں مجموعی طور پر تین مقدمات کا ذکر کیا گیا ہے، جن میں سے دو مقدمات تھانہ سیکرٹریٹ اور ایک مقدمہ تھانہ کوہسار میں درج ہے۔

۔

ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے)، وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور قومی احتساب بیورو (نیب) سے متعلق مقدمات کی تفصیلات بھی برطانوی حکام کو فراہم کر دی گئی ہیں۔

حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ شہزاد اکبر کے خلاف قانونی کارروائی کو آگے بڑھانے کے لیے تمام دستیاب شواہد اور کیسز کو منظم انداز میں برطانوی حکام کے سامنے رکھا جا رہا ہے، تاکہ مطلوبہ قانونی تعاون حاصل کیا جا سکے۔

pti

NAB

london

Shehzad Akbar

190 million pounds scandal