سری لنکا کے سابق ٹیسٹ کرکٹر ڈی ایس ڈی سلوا انتقال کر گئے
سری لنکا کے سابق کرکٹر اور کپتان ڈی ایس ڈی سلوا مختصر علالت کے بعد لندن میں انتقال کر گئے۔
83 سالہ سابق کرکٹر اور کپتان ڈی ایس ڈی سلوا جزیرے میں کرکٹ کے ابتدائی اور مشکل دور کے نمایاں کھلاڑیوں میں شمار ہوتے تھے اور ملک میں ٹیسٹ کرکٹ کے آغاز میں اہم کردار ادا کیا۔
ڈی سلوا 1982 میں انگلینڈ کے خلاف سری لنکا کے پہلے ٹیسٹ میچ کا حصہ تھے۔ ایک سال بعد، سینئر کھلاڑی دلیپ مینڈس اور رائے ڈیاس کے زخمی ہونے کے باعث انہیں نیوزی لینڈ کے دورے کے لیے کپتانی سونپی گئی۔ یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب وہ 40 برس کی عمر عبور کر چکے تھے۔
وہ ایک روایتی اور نفیس لیگ اسپنر تھے، جو ٹیسٹ اسٹیٹس ملنے سے پہلے ہی سیلون کی جانب سے طویل عرصے تک کھیلتے رہے۔ اس دور میں مواقع محدود اور پہچان حاصل کرنا مشکل تھا، تاہم ڈی سلوا نے خاموشی سے اپنی خدمات جاری رکھیں۔
ڈی سلوا نے 1975 اور 1979 کے ورلڈ کپ میں بھی سری لنکا کی نمائندگی کی، اس وقت سری لنکا ایسوسی ایٹ رکن تھا۔ 1979 کے ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف تاریخی فتح میں انہوں نے تین وکٹیں حاصل کیں، جو سری لنکا کے لیے ایک سنگِ میل ثابت ہوئی اور ٹیسٹ کرکٹ کے سفر کی راہ ہموار ہوئی۔
اپنے دور کے چند پیشہ ور کھلاڑیوں میں شامل ڈی سلوا نے انگلینڈ کی لیگ کرکٹ بھی کھیلی، جو اس زمانے میں سری لنکن کھلاڑیوں کے لیے ایک غیر معمولی موقع سمجھا جاتا تھا۔
کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے سلیکٹر اور کوچ کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ ان کی کوچنگ میں سری لنکا انڈر 19 ٹیم ورلڈ کپ کے فائنل تک پہنچی، جہاں انہوں نے نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت میں اہم کردار ادا کیا۔
بعد ازاں وہ کرکٹ انتظامیہ میں بھی متحرک رہے اور 2009 سے 2011 تک سری لنکا کرکٹ کی عبوری کمیٹی کے چیئرمین رہے۔ ان کے دور میں 2011 ورلڈ کپ سے قبل ہمبنٹوٹا اور پالی کیلے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیمز تعمیر کیے گئے، جب سری لنکا نے ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی کی۔
ڈی ایس ڈی سلوا کے انتقال کو سری لنکا کرکٹ کے ایک اہم دور کے خاتمے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، وہ ایک ایسے خاموش معمار تھے جنہوں نے عالمی کرکٹ میں سری لنکا کے عروج کی بنیاد رکھی۔
















