پی ٹی آئی رہنما قاضی انور ایڈووکیٹ احتجاجاً پارٹی سے مستعفیٰ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سینئر قانون دان قاضی انور ایڈووکیٹ نے پارٹی قیادت سے اختلافات پر احتجاجاً پارٹی سے مستعفیٰ ہوگئے۔ انہوں نے پارٹی کی موجودہ قیادت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہیں شدید ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔
اتوار کو پی ٹی آئی رہنما و سینئر قانون دان قاضی انور ایڈووکیٹ نے پاکستان تحریک انصاف سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔
پشاور سے جاری اپنے بیان میں قاضی انور ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ پارٹی کی موجودہ قیادت نے میری کی بے عزتی کی، جس کی وجہ سے انہیں شدید ذہنی اذیت پہنچی۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس صورت حال کے پیش نظر احتجاجاً پارٹی چھوڑ رہے ہیں تاہم بانی پی ٹی آئی سے ان کا ذاتی تعلق برقرار رہے گا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی نہ ہونے والے سنی اتحاد کونسل کے اراکین کی فہرست آگئی
قاضی انور ایڈووکیٹ کے مطابق جس منشور پر پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھی گئی تھی، پارٹی اس منشور پر عمل نہیں کر رہی۔
سینئر قانون دان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے طویل عرصے تک پارٹی کے لیے خدمات انجام دیں لیکن موجودہ حالات میں پی ٹی آئی کے ساتھ مزید وابستہ رہنا ممکن نہیں رہا۔
خیال رہے کہ قاضی انور ایڈووکیٹ انصاف لائرز فورم خیبرپختونخوا کے صدر بھی تھے، وہ پی ٹی آئی کے کور کمیٹی سمیت متعدد کمیٹوں کے ممبر بھی تھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی رہنما میجر (ر) طارق محمود نے فوج مخالف بیانیہ پر پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔ میجر (ر) طارق محمود ریاست کے ضلع بھمبر کی تحصیل سماہنی سے پی ٹی آئی کے صدر تھے۔













