ایبٹ آباد: ڈاکٹر وردہ قتل کیس میں مرکزی ملزمہ کے 17 بنک اکاؤنٹس منظر عام پر

ملزمہ ردا نے زیورات پر دو کروڑ سے زائد کا قرض حاصل کیا ہے، ذرائع
شائع 13 دسمبر 2025 06:44pm

ایبٹ آباد میں ڈاکٹر وردہ قتل کیس میں پولیس کی تفتیش جاری ہے اور مرکزی ملزمہ ردا کے حوالے سے اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، ردا نے مختلف لوگوں کے ناموں سے 17 بنک اکاونٹس کھلوائے تھے، جن کے ذریعے اس نے 70 تولہ سے زائد سونا قرض کے طور پر حاصل کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ ردا نے زیورات کے عوض دو کروڑ سے زائد کا قرض بھی حاصل کیا ہے۔ ان اکاؤنٹس میں سے آٹھ مردوں اور آٹھ خواتین کے نام پر ہیں جبکہ صرف ایک اکاونٹ ردا کے اپنے نام پر کھولا گیا تھا۔

مزید برآں، مرکزی ملزمہ کے نام پر صرف زیورات کے بدلے تقریباً بارہ لاکھ روپے کا قرض لیا گیا ہے۔ پولیس تحقیقات کے دوران یہ تمام اکاونٹس اور قرض کی تفصیلات منظر عام پر آئیں اور مزید تفتیش جاری ہے۔

اس سے قبل ڈاکٹر وردہ قتل کیس میں جے آئی ٹی میں تبدیلی کی گئی۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے ڈی پی او ایبٹ آباد ہارون رشید کو جے آئی ٹی سے علیحدہ کر دیا۔

ڈی پی او ایبٹ آباد کو جے آئی ٹی سے ہٹا کر اے آئی جی سونیا شمروز کو نمائندہ پولیس مقرر کیا گیا، جب کہ جے آئی ٹی کی سربراہی چیئرمین صوبائی انسپکشن ٹیم خیام حسن کر رہے ہیں۔

جے آئی ٹی نے گزشتہ روز 30 سے زائد افراد کے بیانات قلم بند کیے۔ جے آئی ٹی کی ٹیم نے ڈاکٹر وردہ کے گھر جا کر ان کی فیملی کے بیان بھی ریکارڈ کیے۔

جے آئی ٹی نے پولیس اہلکاروں اور افسروں کے بیان بھی قلمبند کیے۔ جے آئی ٹی 5 روز میں اپنی رپورٹ مرتب کر کے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو پیشِ کرے گی۔

ادھر، ایبٹ آباد میں پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ لیڈی ڈاکٹر وردہ مشتاق کو جس گھر میں لا کر قتل کیا گیا، پولیس نے تاحال اس کو سیل نہیں کیا۔

bank accounts

Police investigation

Abbottabad Doctor Case

Dr Warda Murder Case

Gold Loan