یوکرینی بچے کی دردناک کہانی سن کر مترجم آبدیدہ

11 سالہ رومان اولیکسیو کی ماں کے آخری لمحوں کی یادیں سن کر یورپی پارلمینٹ میں موجود ہرشخص کی آنکھ نم ہو گئی
اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2025 03:04pm

یورپی پارلیمنٹ میں ایک دل دہلا دینے والی گواہی کے دوران 11 سالہ رومان اولیکسیو نے اپنے اوپر گزرے المناک وقت کا احوال سنایا، جب روسی میزائل حملے میں اس کی ماں کی موت واقع ہوئی۔ بچہ جب اپنے اس غمناک تجربے کو بیان کرتا ہے، تو اس کے مترجم کی آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں، اور وہ جذباتی طور پر ترجمہ کرنے میں مشکل محسوس کرتی ہے۔ اس واقعے نے نہ صرف یوکرین کی جنگ کی ہولناکی کو بے نقاب کیا بلکہ انسانی المیے کی ایک نیا باب کھولا، جس کا گہرا اثر وہاں موجود ہر شخص پر ہوا۔

برسلز میں یورپی پارلیمنٹ میں ہونے والی ایک سنسنی خیز گواہی میں 11 سالہ رومان اولیکسیو نے روسی میزائل حملے میں اپنی ماں کے مارے جانے کا دکھ بھرا واقعہ سنایا۔ اس دوران ایک مترجم اپنی جذباتی حالت کو قابو میں نہ رکھ سکی اور اس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔

رومان اولیکسیو نے اپنا تعارف یوں کرایا ’سب کو سلام، میرا نام رومان ہے، میں 11 سال کا ہوں، یوکرین سے ہوں اور اب لیوو میں رہ رہا ہوں۔‘

اس کے بعد مترجم نے اس کی باتوں کا ترجمہ کرنا شروع کیا، لیکن جب بچے نے حملے کا واقعہ بیان کیا تو مترجم اپنی جذباتی حالت پر قابو نہ پا سکی اور کہا، ’معاف کیجئے، میں بھی تھوڑی جذباتی ہو گئی ہوں۔‘

رومان اولیکسیو نے بتایا کہ وہ اپنی ماں کے ساتھ ونیٹسیا کے اسپتال میں موجود تھا جب ایک بم اس اسپتال پر گرا۔ ’یہ میری ماں کو آخری بار دیکھنے کا لمحہ تھا، اور آخری بار تھا جب میں نے اسے الوداع کہا۔’

بچے کے چہرے اور سر پر جلے ہوئے نشان تھے، جنہیں دیکھ کر واضح طور پر اندازہ ہوتا تھا کہ وہ حملے کا شکار ہوا ہے۔

ویڈیو میں دکھاجاسکتا ہے کہ مترجم، جو بچے کی کہانی سن کر رونے لگتی ہے، خود کو سنبھالنے کی کوشش کر رہی تھی۔ اس دوران کمرے میں موجود ایک خاتون بھی خاموشی سے آنکھوں میں آنسو لئے ہوئے تھی۔ مترجم نے اپنے آنسو صاف کرنے کے بعد پھر سے ترجمہ کرنا شروع کیا، مگر جذبات اس کے چہرے سے ظاہر ہو رہے تھے۔

روس یوکرین جنگ کا خاتمہ؛ امریکی منصوبے کا ڈرافٹ صدر زیلینسکی کو پیش

اس دوران مترجم کی مدد کے لئے ایک ساتھی نے کہا، ’فکر نہ کریں، میں آپ کی مدد کروں گا‘ اور بچے کے الفاظ کا انگلش ترجمہ پیش کیا۔

یوکرین کا زمین اور ہتھیار روس کے حوالے کرنے پر آمادگی کا امکان

مترجم نے کچھ وقت کے لئے خاموشی اختیار کی، اور پھر بچے کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر اسے کہانی جاری رکھنے کے لئے حوصلہ دیا۔

رومان اولیکسیو یوکرین کی جنگ کا ایک علامتی چہرہ بن چکا ہے، جس میں روس نے 2022 میں یوکرین پر حملہ کیا تھا۔ حملے کے بعد، اولیکسیو نے پوپ فرانسس سے تین ملاقاتیں کیں اور ’الائنس ان بروکن کڈز‘ کے تحت یوکرین کے بچوں کے حقوق پر بات کی۔

روس کا یوکرین کے شہر خارکیف پر بڑا ڈرون اور میزائل حملہ، 3 افراد ہلاک

رومن ایک بال روم ڈانسر بننے کا خواہشمند تھا، لیکن بمباری کے بعد اسے کئی سرجریوں سے گزرنا پڑا۔ بعد میں اس پر ایک شارٹ فلم ’رومچیک‘ بنائی گئی جو لندن کی گولڈ اسمتھ یونیورسٹی کے طلباء نے تیار کی تھی۔ یہ فلم بعد میں ویٹیکن میں بچوں کے حقوق کے عالمی اجلاس میں پوپ کو دکھائی گئی۔

یوکرین میں روسی حملے کے بعد سے لاکھوں جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ اس جنگ نے ایک طرف لاکھوں روسی فوجیوں کو متاثر کیا ہے جبکہ یوکرین کے 60,000 سے 100,000 فوجی ہلاک یا زخمی ہو چکے ہیں، اور کل متاثرین کی تعداد 400,000 تک پہنچ چکی ہے۔

Ukrainian

in Russia strike

mum's death

boy recounts

down as

Translator breaks