9 مئی: فیض حمید کی سیاسی مداخلت ثابت ہوئی تو عمران خان کو بھی سزا ہوسکتی ہے، رانا ثنااللہ

’فیض حمید سمیت جو ذمہ دار ہوا اس کا ٹرائل ہوگا‘، آج نیوز کے پروگرام روبرو میں گفتگو
اپ ڈیٹ 12 دسمبر 2025 10:14pm

وزیرِاعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ اگر سیاسی مداخلت کے شواہد 9 مئی واقعات سے جا ملے تو ذمہ داران کے خلاف کارروائی ناگزیر ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ 9 مئی کے الزامات کا سامنا کرنے والی جماعت کے خلاف بھی سخت قانونی اقدامات خارج از امکان نہیں۔

وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے آج نیوز کے پروگرام روبرو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی مداخلت کے تانے بانے اگر 9 مئی کے واقعات سے ملتے ہیں تو قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔ ان کا کہنا ہےکہ اگر یہ ثابت ہوا تو پھر فیض حمید سمیت جو بھی ذمہ دار ہوگا، اسے قانون کے مطابق جواب دہ ہونا پڑے گا۔

رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث جماعت کے خلاف کارروائی کے امکانات بہت واضح ہیں۔ ان کے مطابق، وہ جماعت جس پر 9 مئی کا الزام ہے، اس کے بارے میں بھی قانون حرکت میں آ سکتا ہے۔

مشیرِ وزیراعظم نے چیف آف ڈیفینس فورسز کی جانب سے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے فیصلوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے انصاف کا تقاضا پورا کیا ہے اور وہ تحسین کے مستحق ہیں۔ رانا ثنا اللہ نے یہ بھی کہا کہ پریس ریلیز میں جس ’’سیاسی انتشار‘‘ کا حوالہ دیا گیا ہے، وہ براہِ راست 9 مئی کے واقعات کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

اپنی گفتگو میں انہوں نے واضح کیا کہ 9 مئی میں ملوث تمام افراد کا ٹرائل ہو سکتا ہے۔ جو لوگ بھی اس میں شامل ہیں، ان کا قانونی احتساب ہوگا، رانا ثنا اللہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر شواہد ثابت ہو جائیں تو بانی پی ٹی آئی کو بھی سزا ہوسکتی ہے۔

علی محمد خان کی آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو

آج نیوز کے پروگرام روبرو میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ سپاہی اپنا کام کرتا ہے اور مجھے ایک سیاسی ورکر کے طور پر فرض ہے کہ اپنی جماعت اور لیڈر کا سیاسی دفاع کروں۔ انہوں نے واضح کیا کہ گزشتہ روز کا واقعہ اور فیض حمید کے کیس پر پارٹی کا مؤقف یہی ہے کہ یہ ایک ادارہ جاتی معاملہ ہے اور اس پر سیاسی رائے دینا مناسب نہیں۔

علی محمد خان نے کہا کہ مستقبل میں اگر اس کے سیاسی اثرات سامنے آئے تو اس کا جواب دیا جائے گا، لیکن اس وقت سیاسی تبصرہ غیر مناسب ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں کردار نہ ہو اور سیاستدان بھی اداروں کے معاملات پر محتاط رہیں اور گزشتہ روز وزرا کی جانب سے کیے جانے والے تبصروں کو سیاسی بنانے پر تنقید کی۔

سیاسی مداخلت کے سوال پر علی محمد خان نے کہا کہ فی الحال کوئی معلومات پبلک نہیں اور معاملہ ادارے کے اندرونی دائرہ کار میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی افسر اپنی آفیشل ذمہ داری میں کام کر رہا ہے تو اس پر سوال نہیں کیا جا سکتا۔

علی محمد خان نے مزید کہا کہ سابق وزیراعظم کو فوجی ٹرائل کا سامنا کرنا مناسب نہیں اور سیاسی ماحول کو پرسکون رکھنے کے لیے سیاسی رہنماؤں اور اداروں دونوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے عمران خان کی جانب سے فوج اور ملک کے حوالے سے موقف کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھی میرا ہے اور فوج بھی میری ہے، حالیہ واقعات، جیسے عمران خان کے رابطے منقطع کرنا اور ان کی بہنوں کے ساتھ پیش آنے والے مسائل، اس فاصلے کو مزید بڑھا سکتے ہیں۔

imran khan

Rana Sanaullah

Faiz Hameed

PAKISTAN MUSLIM LEAGUE (PMLN)

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)