میانمار فوج کا رخائن کے اسپتال پر فضائی حملہ، 31 افراد ہلاک
میانمار کی فوج نے اپنی ریاست کے ایک اسپتال پر فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں 31 افراد ہلاک ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریسکیو اہلکارکارکن وائی ہن آنگ نے بتایا کہ میانمار فوج نے مغربی ریاست رخائن کے شہر مروک اُو کے اسپتال پر رات گئے فضائی حملہ کیا ، حملے میں 68 افراد زخمی بھی ہوئے ۔
انہوں نے کہا، ’صورتحال انتہائی خراب ہے۔ ابھی تک ہلاکتوں کی تصدیق 31 افراد کی ہوئی ہے اور ہمیں خدشہ ہے کہ ہلاکتیں مزید بڑھ سکتی ہیں۔ زخمیوں کی تعداد بھی بڑھ رہی ہے۔‘
اسپتال کے باہر کم از کم 20 لاشیں زمین پر پڑی ہوئی تھیں۔ فوجی ترجمان سے فوری طور پر تبصرہ نہیں لیا جا سکا۔
میانمار فضائیہ کے اقلیتی باشندوں پر حملے، 2 اسکول تباہ، 19 طلبا ہلاک
راخائن صوبہ زیادہ تر آراکین آرمی کے کنٹرول میں ہے، جو ایک نسلی اقلیت کی فوج ہے اور فوجی بغاوت سے پہلے بھی فعال تھی۔ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نے بدھ کی شب بیان میں کہا کہ حملے میں کم از کم 10 مریض موقع پر ہلاک ہو گئے۔
میانمار: فوجی فضائی حملے میں بدھ خانقاہ پر قیامت، 23 افراد جاں بحق، بچوں سمیت درجنوں زخمی
میانمار کی فوج نے 2021 میں منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار سنبھالا اور تب سے ملک میں سال بہ سال فضائی حملے بڑھ گئے ہیں۔ فوج نے 28 دسمبر سے انتخابات کی تاریخ مقرر کی ہے، جسے وہ تنازعات ختم کرنے کا ذریعہ قرار دے رہی ہے، لیکن باغیوں نے اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں ووٹنگ کو روکنے کا اعلان کیا ہے۔
میانمار کی فوجی حکومت کا ہزاروں قیدیوں کی رہائی کا اعلان
آراکین آرمی صوبے کے 17 اضلاع میں سے 14 پر قابض ہے اور فوج صرف تین اضلاع پر کنٹرول برقرار رکھتی ہے۔ آراکین آرمی پر مختلف نسلوں کے خلاف مظالم کے الزامات بھی ہیں، جن میں زیادہ تر مسلمان روہنگیا شامل ہیں۔
اُدھر، فوج نے راخائن کی ناکہ بندی کی ہوئی ہے، جس سے انسانی بحران میں شدت آئی ہے اور بھوک و غذائی قلت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جیسا کہ عالمی خوراک پروگرام نے اگست میں بتایا تھا۔














