امریکہ نے پاکستانی ایف-16 طیاروں کے لیے جدید ٹیکنالوجی فروخت کرنے کی منظوری دے دی

فروخت امریکہ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے اہداف کو سہارا دے گی: محکمہ دفاع کا کانگریس کو خط
شائع 11 دسمبر 2025 12:27pm

امریکہ نے پاکستان کے ایف-16 لڑاکا طیاروں کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور معاونت کی فروخت کی منظوری دے دی ہے، جس کی مجموعی مالیت 686 ملین ڈالر ہے۔

یہ اطلاع امریکی محکمہ دفاع کی سیکiورٹی تعاون ایجنسی (ڈی ایس سی اے) کی جانب سے کانگریس کو بھیجے گئے خط میں دی گئی۔ اس پیکج میں لنک-16 سسٹمز، کرپٹوگرافک آلات، ایویونکس اپڈیٹس، تربیت، اور جامع لاجسٹک سپورٹ شامل ہے۔

ڈی ایس سی اے کے خط میں کہا گیا ہے کہ یہ فروخت امریکہ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے اہداف کو سہارا دے گی کیونکہ اس سے پاکستان کو امریکی اور اتحادی افواج کے ساتھ جاری انسداد دہشت گردی آپریشنز میں ہم آہنگی برقرار رکھنے کا موقع ملے گا اور مستقبل کی ہنگامی صورتحال کی تیاری ممکن ہوگی۔

اس کے علاوہ، اس اقدام کا مقصد پاکستان کی ایف-16 بیڑے کی جدت کاری اور آپریشنل حفاظت کے خدشات کو دور کرنا بھی ہے۔

خط میں کہا گیا کہ یہ فروخت بلاک-52 اور مڈ لائف اپ گریڈ ایف-16 طیاروں کی اپڈیٹس اور بحالی کے ذریعے پاکستان کی موجودہ اور مستقبل کی خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت کو برقرار رکھنے میں مدد دے گی۔

ان اپ گریڈز سے پاکستان اور امریکی فضائیہ کے درمیان مربوط کارروائی، تربیت اور مشقوں میں ہم آہنگی میں اضافہ ہوگا۔

پاکستان نے 2021 میں اپنے ایف-16 بیڑے کی اپ گریڈ کی درخواست کی تھی، تاہم واشنگٹن نے اس پر جواب موخر کر دیا تھا۔ پاکستان اب دیگر پلیٹ فارمز حاصل کر چکا ہے جنہوں نے مئی 2025 کی فضائی جنگ میں بھارتی بیڑے کو نقصان پہنچا کر اپنی اہمیت ثابت کی۔ٓ یہ ایف-16 طیاروں کی سروس لائف کو 2040 تک بڑھانے میں مدد دے گی۔

ڈی ایس سی اے کے خط کے مطابق، اپڈیٹس سے پاکستان اور امریکہ کی فضائی افواج کے درمیان کسی بھی جنگی کارروائی، مشق یا تربیت میں ہم آہنگی بڑھے گی اور بحالی کے عمل سے طیاروں کی زندگی کو 2040 تک بڑھایا جائے گا جبکہ اہم پرواز کی حفاظت کے خدشات دور ہوں گے۔

خط میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ پاکستان نے یہ ٹیکنالوجی جذب کرنے کی صلاحیت دکھائی ہے اور اس کی مسلح افواج ان آلات اور خدمات کو بآسانی استعمال کر سکتی ہیں۔ خط میں علاقائی توازن پر بھی زور دیا گیا اور کہا گیا کہ یہ فروخت کسی بھی طرح سے خطے میں فوجی توازن کو تبدیل نہیں کرے گی۔

لاک ہیڈ مارٹن کمپنی اس فروخت کی مرکزی ٹھیکیدار ہوگی۔ امریکی دفاعی ایجنسی نے کہا کہ اس فروخت کے نفاذ کے لیے پاکستان میں کسی اضافی امریکی حکومت یا کنٹریکٹر کے نمائندے کی تعیناتی کی ضرورت نہیں ہوگی اور اس سے امریکہ کی دفاعی تیاری پر کوئی منفی اثر نہیں پڑے گا۔

پاکستان کو کُل فروخت کی مالیت 686 ملین ڈالر ہے، جس میں 37 ملین ڈالر کی بڑی دفاعی اشیاء اور 649 ملین ڈالر کی دیگر اشیاء شامل ہیں۔

بڑی دفاعی اشیاء میں 92 لنک-16 ڈیٹا لنک سسٹمز اور چھ غیر فعال ایم کے-82، 500-پونڈ وزنی بم شامل ہیں جو ہتھیاروں کے انضمام کے تجربات کے لیے استعمال ہوں گے۔

لنک-16 ایک جدید کمانڈ، کنٹرول، کمیونیکیشن اور انٹیلی جنس سسٹم ہے جو ریئل ٹائم میں اتحادی افواج کے درمیان معلومات کا تبادلہ کرتا ہے اور دشمن کے ایئر یا گراؤنڈ سسٹمز سے الیکٹرانک جیمنگ کے خلاف محفوظ ہے۔ خط میں کہا گیا کہ یہ سسٹم فوجیوں کو نگرانی، شناخت، فضائی کنٹرول، ہتھیاروں کے استعمال کی ہم آہنگی اور ہدایات فراہم کرتا ہے۔

دیگر 649 ملین ڈالر کی اشیاء میں اے این/اے پی کیو-10 سی سمپل کی لوڈر اور اے این /اے پی ایکس-126 ایڈوانسڈ آئیڈینٹیفیکیشن فرینڈ اور فاؤ سسٹم شامل ہیں، جو دشمن اور اتحادی طیاروں کی شناخت کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپریشنل فلائٹ پروگرام، ایویونکس اپڈیٹس، کے وائی-58 ایم اور کے آئی وی-78 کرپٹوگرافک ماڈیولز، محفوظ مواصلات، درست نیویگیشن، مشترکہ مشن پلاننگ سسٹمز، ہتھیاروں کے انضمام کے ٹیسٹ اور دیگر سپورٹ بھی شامل ہیں۔

پیکج میں امریکی حکومت اور کنٹریکٹرز کی انجینئرنگ، تکنیکی اور لاجسٹک سپورٹ، مطالعات اور سروے، اور دیگر متعلقہ سپورٹ سروسز بھی شامل ہیں۔

ڈی ایس سی اے کے خط میں کہا گیا کہ یہ فروخت امریکہ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے اہداف کو سہارا دے گی اور پاکستان کو ایف-16 طیاروں کو محفوظ اور مؤثر طریقے سے چلانے کی سہولت فراہم کرے گی۔

DSCA

Pakistani F 16s Upgrade