کیا دنیا سے مرد ختم ہوجائیں گے، اِن کی جگہ کون لے گا؟

وائی کروموسوم گزشتہ 30 کروڑ سال میں اپنے 97 فیصد قدیم جینز کھو چکا ہے اور اگر یہی رفتار برقرار رہی تو یہ چند ملین سال بعد مکمل ختم بھی ہوسکتا ہے: جینی گریوز
شائع 10 دسمبر 2025 02:05pm

سائنس کی دنیا میں ایک معروف بحث دوبارہ زور پکڑ چکی ہے کہ آیا ہزاروں سال بعد انسانوں میں مرد باقی رہیں گے یا نہیں۔

یہ بحث 2002 میں اس وقت شروع ہوئی جب آسٹریلوی ماہرِ ارتقا جینی گریوز نے ایک مقالے میں لکھا کہ انسان میں موجود ‘Y’ کروموسوم آہستہ آہستہ ختم ہو رہا ہے۔

مذکورہ Y کروموسوم انسانوں اور دوسرے جانوروں میں ایک ایسا جینیاتی کوڈ ہے جو یہ طے کرتا ہے کہ ماں کے پیٹ میں موجود بچہ لڑکا بنے گا۔ اس میں وہ جین موجود ہوتے ہیں جو مردانہ خصوصیات کا عمل شروع کرتے ہیں۔

جینی گریوز کے مطابق یہ کروموسوم گزشتہ 30 کروڑ سال میں اپنے 97 فیصد قدیم جینز کھو چکا ہے اور اگر یہی رفتار برقرار رہی تو یہ چند ملین سال بعد مکمل ختم بھی ہوسکتا ہے۔

عورتوں کی زندگی مردوں سے زیادہ لمبی کیوں ہوتی ہے؟ سائنس نے جواب ڈھونڈ لیا

گریوز کے اس تخمینے کے بعد دنیا بھر میں میڈیا نے اسے یوں لیا کہ جیسے انسانوں میں مرد ختم ہونے والے ہیں، حالانکہ گریوز کا مقصد ایسا نتیجہ اخذ کرنا نہیں تھا۔

لیکن سوال یہ ہے کہ اگر Y کروموسوم واقعی ختم ہو جائے تو کیا ہوگا؟

سائنس دانوں کے مطابق ایسا ہونا ناممکن نہیں، کیونکہ کئی جانوروں میں یہ تبدیلی پہلے ہی ہو چکی ہے۔

کچھ چوہوں کی اقسام میں Y کروموسوم مکمل غائب ہوچکا ہے اور جنس کا تعین کسی دوسرے جینیاتی سلسلے کے ذریعے ہونے لگا ہے۔

اسپائنی چوہوں میں تو ایک بالکل نیا کروموسوم جنس تعین کرنے کا کام سنبھال چکا ہے۔

گریوز کا کہنا ہے کہ اگر انسانوں میں بھی کوئی نیا جینیاتی طریقہ پیدا ہوگیا تو وہ بہت تیزی سے Y کروموسوم کی جگہ لے سکتا ہے، اور ممکن ہے یہ تبدیلی کہیں شروع بھی ہوچکی ہو، لیکن ہمیں اس کا اندازہ نہ ہو، کیونکہ عام طور پر جنس طے کرنے والے جینز کی جانچ پڑتال نہیں کی جاتی۔

دوسری طرف سائنس دانوں کا ایک بڑا گروہ اس خیال سے متفق نہیں۔

مسیچیوسٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (MIT) کی ماہرِ ارتقا جین ہیوز کے مطابق Y کروموسوم اب کافی مستحکم ہوچکا ہے اور اس کے بنیادی جینز گزشتہ 2 کروڑ 50 لاکھ سال سے محفوظ ہیں۔

ان کے مطابق Y کروموسوم نے ابتدائی عرصے میں تیزی سے جینز کھوئے، لیکن پھر یہ عمل رک گیا، کیونکہ جو جین باقی رہ گئے وہ پورے جسم کے لیے نہایت اہم ہیں اور قدرت انہیں ضائع ہونے نہیں دیتی۔

تاہم، گریوز اس رائے سے اختلاف کرتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ جن جینز کو محفوظ سمجھا جا رہا ہے، وہ بھی کسی وقت کسی دوسرے جینیاتی نظام سے تبدیل ہوسکتے ہیں۔

اُن کے مطابق Y کروموسوم پر کئی جینز کی متعدد کاپیاں موجود ہیں، جن میں سے کچھ شاید فعال بھی نہیں، اور یہ عمل ارتقائی طور پر کمزوری دکھاتا ہے۔

سائنس دان اس بات پر متفق ہیں کہ Y کروموسوم ابتدا میں X کروموسوم جیسا تھا، لیکن 20 کروڑ سال قبل جنس کے تعین کا کردار سنبھالنے کے بعد اس نے دوبارہ ترتیب بنانا چھوڑ دیا، جس کے نتیجے میں اس کے زیادہ تر جینز ختم ہوتے گئے۔ آج اس میں صرف تین فیصد جینز باقی ہیں، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ عمل سیدھی لائن میں جاری رہا ہو۔

خواتین مردوں میں سب سے پہلے کونسی 10 چیزیں نوٹ کرتی ہیں؟

اسی وجہ سے گریوز خود بھی کہتی ہیں کہ ان کا اندازہ ”ابھی کی بات سے لے کر کبھی نہیں“ تک کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ 2011 میں دونوں سائنس دانوں کے درمیان ایک عوامی مکالمہ ہوا، جہاں ماہرین کی آدھی تعداد نے کہا کہ Y کروموسوم مستحکم ہے جبکہ باقی آدھی نے کہا کہ یہ ختم ہو سکتا ہے۔ بحث آج بھی وہیں کھڑی ہے۔

سوال یہ نہیں کہ اگلے چھ ملین سال میں مرد باقی رہیں گے یا نہیں، بلکہ یہ ہے کہ سائنس اب بھی اس پیچیدہ کروموسوم کے ارتقا کو پوری طرح سمجھنے کی کوشش کر رہی ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ انسانوں کا مستقبل اس بات سے کہیں پہلے دوسرے بڑے عالمی چیلنجوں سے متاثر ہونے کا امکان رکھتا ہے۔

Men Extinction

X Chromosome

Y Chromosome