گاڑی میں رکھی پلاسٹک کی بوتل کا پانی صحت کے لیے کتنا خطرناک ہے؟
گاڑی میں سفر کے دوران، بہت سے لوگ سفر میں پریشانی سے بچنے کے لیے پانی کی بوتلیں ساتھ رکھ لیتے ہیں، لیکن جب یہ بوتلیں دو دن تک گاڑی میں رہ جائیں تو کیا ان کا پانی پینا محفوظ ہوتا ہے؟
اگر آپ یہ سوچتے ہیں کہ بوتل بند ہے تو پانی بھی محفوظ ہوگا، بالکل غلط ہے۔ درحقیقت، گاڑی میں رکھی ہوئی پلاسٹک کی بوتل کا پانی پینا آپ کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
ابلے ہوئے انڈے کتنے دن تک محفوظ رہ سکتے ہیں؟
جانتے ہیں کہ آخر کیوں ایسا پانی نہیں پینا چاہیے اور اس کے مضر اثرات کیا ہو سکتے ہیں؟
بیکٹیریا کی افزائش
پلاسٹک کی بوتلوں میں پانی گاڑی کی حرارت میں طویل عرصے تک پڑا رہے تو یہ بیکٹیریا کے افزائش کے لیے بہترین جگہ بن جاتی ہیں۔ اس سے ای کولی، سیوڈوموناس ایرگینوسا جیسے جراثیم پیدا ہو سکتے ہیں جو مختلف بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں، خاص طور پر جب پانی پہلے ہی کھولا گیا ہو یا اس میں آلودگی ہو۔
اس کے علاوہ، بوتل کے منہ سے آنے والے جراثیم بھی ان میں شامل ہو سکتے ہیں، جس سے پیٹ کی خرابی، دست، قے، بخار اور فود پوائزننگ جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
پانی کی معیار میں کمی
گرمی اور سورج کی روشنی نہ صرف پانی کی حفاظت کو متاثر کرتی ہے بلکہ اس کا ذائقہ بھی بدل دیتی ہے۔ 2014 کی انٹرنیشنل بوٹلڈ واٹر ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق، زیادہ دیر تک سورج کی روشنی اور گرمی میں رکھی بوتل میں پانی اور پلاسٹک کے درمیان کیمیائی ردعمل ہو سکتے ہیں، جس سے پانی میں بدبو یا ذائقہ تبدیل ہو سکتا ہے۔ اگرچہ پانی تکنیکی طور پر ’محفوظ‘ ہو سکتا ہے، لیکن اس کا ذائقہ تازہ نہیں ہوگا۔
سونے سے پہلے کون سے غذائی سپلیمنٹس لینا خطرناک ہے؟
ماحولیاتی اور سیکیورٹی خدشات
ماحولیاتی نقطہ نظر سے بھی پلاسٹک کی بوتلوں کا استعمال خطرناک ہے۔ ایک مرتبہ استعمال ہونے والی پلاسٹک کی بوتلیں آلودگی کا بڑا ذریعہ بن سکتی ہیں، اور ان کے دوبارہ استعمال کرنے سے بیکٹیریا پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ، گاڑی میں رکھی ہوئی شفاف بوتلیں (پانی سے بھری یا خالی) ایک مقناطیسی شیشہ کی طرح کام کر سکتی ہیں۔ یہ بھی ممکن ہے کہ ایسی بوتلیں سورج کی شعاعوں کی شدت سے آگ کے خطرے کا سبب بن جائیں۔
پلاسٹک کی بوتل سے کیمیائی رساؤ
کئی تحقیقی رپورٹس اور مطالعے، جیسے کہ ”جرنل آف واٹر اینڈ ہیلتھ“ اور ”جرنل آف انوائرمنٹل مانیٹرنگ“، اس بات کو ثابت کرتے ہیں کہ زیادہ درجہ حرارت اور سورج کی تیز روشنی میں رکھی گئی پلاسٹک بوتلوں سے پانی کے اندر موجود جراثیم کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔
اگر آپ نے گاڑی میں پانی کی بوتل رکھ کر اسے دو دن تک وہاں چھوڑ دیا ہے، تو بہتر ہے کہ آپ اس کا پانی پینے سے گریز کریں۔ اس کے بجائے، تازہ پانی پینا صحت کے لیے زیادہ فائدہ مند ہوگا۔
مزید یہ کہ اگر آپ پلاسٹک کی بوتلوں کا دوبارہ استعمال کر رہے ہیں، تو انہیں دھونا اور صاف رکھنا ضروری ہے تاکہ بیکٹیریا اور کیمیائی مادوں سے بچا جا سکے۔
لہٰذا، اگلی بار جب آپ گاڑی میں پانی کی بوتل رکھیں، تو اس بات کا خیال رکھیں کہ وہ بوتل زیادہ وقت تک گرم نہ ہو، تاکہ آپ کی صحت کو نقصان نہ پہنچے۔
















