ٹرمپ کا بھارت کے خلاف مزید ٹیرف کا عندیہ، اس بار چاول کیوں نشانے پر؟

بھارت سے چاول اور کینیڈا سے کھاد پر نئے محصولات کی تیاری
شائع 09 دسمبر 2025 10:09am

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے خلاف مزید ٹیرف کا عندیہ دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وہ زرعی درآمدات خصوصاً انڈیا سے آنے والی چاول کی درآمدات اور کینیڈا سے آنے والی کھاد پر نئے محصولات عائد کر سکتے ہیں۔

بھارتی نیوز ویب سائٹ این ڈی ٹی وی کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ بات وائٹ ہاؤس میں ایک ملاقات کے دوران کہی، جہاں انہوں نے امریکی کسانوں کے لیے اربوں ڈالر کے امدادی پیکیج کا اعلان کیا اور بھارت سمیت ایشیائی ممالک سے زرعی درآمدات پر برہمی کا اظہار کیا۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ درآمدات امریکی پیدا کنندگان کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہیں, انہوں نے کہا کہ امریکی کسانوں کے تحفظ کے لیے وہ محصولات کو جارحانہ انداز میں استعمال کریں گے۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حکومت امریکی کسانوں کے لیے 12 بلین ڈالر کی اقتصادی امداد فراہم کرے گی، جو ان محصولات سے حاصل ہونے والی آمدنی سے پوری کی جائے گی جو امریکا اپنے تجارتی شراکت داروں سے جمع کر رہا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ہم واقعی کھربوں ڈالر وصول کر رہے ہیں، اور مزید کہا کہ دوسرے ممالک نے امریکا کا ایسے فائدہ اٹھایا ہے جیسا پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔

فلوریڈا نے بھی امریکی مسلم تنظیموں کو ’غیر ملکی دہشتگرد گروہ‘ قرار دے دیا

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کسان ایک ناگزیر قومی اثاثہ ہیں، امریکا کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، اور محصولات کے ذریعے دباؤ ڈالنا امریکی زراعت کو دوبارہ مضبوط بنانے کے لیے مرکزی حکمت عملی ہے۔

گفتگو کے دوران بھارت خصوصاً چاول کی درآمدات کے حوالے سے متعدد بار زیرِ بحث آیا، جسے لوزیانا کے ایک پیدا کنندہ نے جنوبی ریاستوں کے لیے نقصان دہ قرار دیا۔

زیلنسکی امریکی امن تجویز پر دستخط کے لیے تیار نہیں، صدر ٹرمپ

جب ٹرمپ کو بتایا گیا کہ امریکی خوردہ چاول کے دو سب سے بڑے برانڈز بھارتی کمپنیوں کی ملکیت ہیں، تو انہوں نے جواب دیا: “ٹھیک ہے، ہم اس کا حل نکالیں گے۔ یہ بہت آسان ہے۔ محصولات دو منٹ میں مسئلہ حل کر دیتے ہیں۔

امریکی صدر نے کینیڈا سے آنے والی کھاد پر بھی سخت ٹیرف عائد کرنے کا اشارہ دیا، ان کے مطابق “کھاد کا بڑا حصہ کینیڈا سے آتا ہے، اور اس پر ہم بہت سخت محصولات لگائیں گے تاکہ مقامی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے۔”

india

Narendra Modi

Slaps

NEW TARIFF

President Donald Trump