پی ٹی آئی نے عمران خان کی جیل سہولیات سے متعلق قائم کمیٹی کی حکومتی پیشکش قبول کرلی

پارلیمانی لیڈرز کمیٹی کے لیے پی ٹی آئی کے وکلا پارلیمنٹیرینز کے نام دیں گے: مشترکہ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں فیصلہ
شائع 09 دسمبر 2025 12:37am

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کی جانب سے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جیل سہولیات کے حوالے سے قائم کمیٹی کی پیشکش قبول کرلی ہے۔

پیر کو پاکستان تحریکِ انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس ہوا، جس میں اراکین قومی اسمبلی اور سینٹ نے شرکت کی، اس کے علاوہ اجلاس میں نامزد قائد حزب اختلاف محمود خان اچکزئی، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، سینٹ میں پارلیمانی لیڈر بیرسٹر علی ظفر، شاہد خٹک اور ملک عامرڈوگر بھی شریک ہوئے۔

اعلامیے کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمانی لیڈرز کمیٹی کے لیے پی ٹی آئی کے وکلا پارلیمنٹیرینز کے نام دیں گے، جو رانا ثنا اللہ کے ساتھ اڈیالہ جیل جا کر بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کی جیل سہولیات کا جائزہ لیں گے۔

اعلامیے کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان پاکستان کی سیکیورٹی کی ضمانت ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے اپنے آئینی رول سے واضح طور پر تجاوز کیا اور پارلیمانی پارٹی ان کے الزامات کو مسترد کرتی ہے۔

پارلیمانی پارٹی نے واضح کیا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس بریفننگ کے بعد پوری قوم شدید اضطراب اور تشویش کا شکار ہے۔ جمہوریت دشمن عناصر منظم طریقے سے ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ملک میں آئینِ پاکستان کو عملاً معطل کردیا گیا ہے، عدلیہ کو بے اختیار اور بے اثر کیا جا رہا ہے جب کہ میڈیا پر سخت ترین قدغنیں لگا کر عوام کی آواز دبائی جا رہی ہے، قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی آواز مسلسل دبائی جا رہی ہے اور چادر و چار دیواری کا تقدس ملک بھر میں پامال کیا جا رہا ہے۔

پارٹی نے افسوس ظاہر کیا کہ عوامی مینڈیٹ رکھنے والی جماعت کو ملک کے لیے خطرہ قرار دینا جمہوری روایات کے منافی ہے کیوں کہ سیاست انتشار نہیں بلکہ برداشت، مکالمہ اور باہمی احترام کا نام ہے۔

اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ پارلیمانی پارٹی نے مطالبہ کیا کہ قومی اسمبلی میں نامزد قائدِ حزبِ اختلاف محمود خان اچکزئی اور سینیٹ کے لیے علامہ راجہ ناصر عباس کا نوٹیفیکیشن بلا تاخیر جاری کیا جائے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ اگر سیاسی انجینئرنگ اور انتقامی کارروائیاں نہ رکیں تو حالات مزید خراب ہوں گے۔ سیاست میں کسی کو نکالنے کی نہیں بلکہ سب کو شامل کرنے کی ضرورت ہے، ہمیں حالات اور سیاسی فرجہ حرارت بڑھانے کے بجائے کم کرنے کی روش اپنانا ہوگی کیوں کہ ملک اور جمہوریت کی خاطر آگے بڑھنا ضروری ہے، بانی پی ٹی آئی سمیت سب اسیران کو ملاقات کی اجازت دی جائے، جیلوں میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں جنہیں فی الفور روکا جانا چاہیے۔

پارلیمانی پارٹی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ملک میں آئینِ پاکستان کی مکمل پاسداری یقینی بنائی جائے گی، قانون کی حکمرانی بحال کی جائے گی اور جمہوری اداروں کو ان کے آئینی حدود و اختیارات کے اندر کام کرنے دیا جائے گا۔

آخر میں پارلیمانی پارٹی کے ارکان نے شاہد خٹک کو پارلیمانی لیڈر نامزد ہونے پر مبارکباد بھی پیش کی۔

پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔

پی ٹی آئی ارکان کی اکثریت نے مفاہمت کے ذریعے معاملات کو حل کرنے پر زور دیا، بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی گئی،کمیٹی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے حکومت اور عدلیہ سے رجوع کرے گی۔

پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں پی ٹی آئی ارکان کی رائے دی کہ کمزوری نہ دکھائی جائے لیکن مفاہمت کی کوشش جاری رکھنی چاہیئے، بعض عناصر غلط فہمیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں ان سے محتاط رہا جائے، مزاحمت بھی ضروری ہے لیکن فاؤل پلے نہیں ہونا چاہیے، وقت کا تقاضا ہے کہ سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کے لیے سنجیدہ اقدمات ہوں، بانی پی ٹی آئی سمیت سیاسی قیدیوں کی رہائی اولین مطالبہ برقرار رکھا جائے۔

سینیٹر علی ظفر نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے اراکین پارلیمنٹ پر مشتمل کمیٹی کی تجویز دی، اجلاس میں تحریک انصاف کا پارلیمنٹ میں اپنا کردار مؤثر بنانے پر بھی اتفاق ہوا۔

پارلیمانی پارٹی میں اسیران کی رہائی کے لئے آئینی اور قانونی پارلیمانی فورم تک محدود رہنے کی تجویز دی گئی، اجلاس میں تجویز دی گئی کہ کمیٹی میں ارکان قومی اسمبلی اور سنیٹرز کو شامل کیا جائے اور رانا ثنا اللہ کے ہمراہ اڈیالہ جیل کا دورہ کرکے بانی پی ٹی آئی کو سہولتوں کا جائزہ لیا جائے گا۔

اس کے علاوہ اجلاس میں یہ بھی تجویز دی گئی کہ کل اڈیالہ میں ورکرز کو آفیشئل کال نہ دی جائے، صرف پارٹی رہنما، وکلا اور فیملی کے افراد اڈیالہ جائیں۔

imran khan

Rana Sanaullah

bushra bibi

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

pti parliamentary committee