ایم ایف حسین کے آرٹ کو قطر میں نیا ٹھکانہ مل گیا
عالمی شہرت یافتہ ہندوستانی مصنف مقبول فدا حسین (ایم ایف حسین) کے فن پاروں کو قطر میں مستقل طور پر محفوظ کرنے کے لیے ایک نیا میوزیم قائم کر دیا گیا ہے، جو جمعے کو دوحہ کے ایجوکیشن سٹی میں باقاعدہ طور پر کھول دیا گیا ہے۔
“لوح و قلم: ایم ایف حسین میوزیم” کے نام سے کھلنے والی اس عمارت میں مقبول فدا حسین کی زندگی، ان کے تخلیقی سفر اور عرب تہذیب پر مبنی ان کی بڑی پینٹنگز کو نمایاں انداز میں پیش کیا گیا ہے۔
افتتاحی تقریب میں قطر فاؤنڈیشن کی چیئر شیخہ موزا بنت ناصر نے کہا کہ فدا حسین کا فن ثقافتوں اور تاریخوں کو جوڑنے والا پل ہے۔
میوزیم میں ایم ایف حسین کی عرب سِولائزیشن سیریز کے 35 شاہ کار ، اور ملٹی میڈیا انسٹالیشن کو مستقل طور پر شامل کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ان کی ذاتی اشیاء، جن میں وہ بھارتی پاسپورٹ بھی شامل ہے جو انہوں نے 2010 میں واپس کیا تھا، نمائش کا حصہ ہیں۔
میوزیم کی عمارت کا ڈیزائن نئی دہلی کے معمار مارٹنڈ کھوسلہ نے حسین کی اپنی اسکیچز سے متاثر ہوکر تیار کیا ہے، جس میں وسطی ایشیائی طرز کی نیلی ٹائلوں کا استعمال کیا گیا ہے۔
فنکار کے قریبی دوست اور محققین کا ماننا ہے کہ یہ میوزیم ایم ایف حسین کے اس روشن مستقبل کی عکاسی کرتا ہے جس کی طرف وہ ہمیشہ دیکھتے رہے تھے۔
ایم ایف حسین سن 1990 کی دہائی میں ہندو قوم پرست حلقوں کی شدید تنقید اور قانونی مقدمات کے بعد 2006 میں بھارت چھوڑ کر قطر منتقل ہوگئے تھے۔ انہوں نے 2010 میں قطر کی شہریت قبول کی اور 2011 میں لندن میں ان کا انتقال ہوا تھا۔
ماہرین کے مطابق اس میوزیم کا قیام حسین کی تخلیقی میراث کو محفوظ بنانے اور عالمی سطح پر ان کے فن کو نئی نسل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
















