آکسفورڈ ورڈ آف دی ایئر 2025 کا اعلان ہوگیا
آکسفورڈ یونیورسٹی پریس نے عالمی سطح پر ہونے والی ایک عوامی ووٹنگ کے بعد ریج بیٹ کو آکسفورڈ ورڈ آف دی ایئر 2025 کے طور پر منتخب کر لیا۔ اس عالمی ووٹنگ میں دنیا بھر سے 30 ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا۔
ریج بیٹ سے مراد ایسا آن لائن مواد ہے جو جان بوجھ کر غصہ بھڑکانے اور ردِعمل پیدا کرنے کے لیے تیار کیا جاتا ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ مشغولیت حاصل کی جا سکے۔ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس اصطلاح کے استعمال میں تین گنا اضافہ دیکھا گیا۔
یہ لفظ دو دیگر شارٹ لسٹ شدہ اصطلاحات ”آورا فارمنگ“ اور ”بایو ہیک“ کو شکست دے کر سال کا منتخب لفظ بنا۔ ریج بیٹ کے بڑھتے ہوئے استعمال کو ماہرین آن لائن ہیرا پھیری، ڈیجیٹل ویل بینگ، سماجی تقسیم اور توجہ پر مبنی الگورتھم کے بڑھتے ہوئے اثرات سے جوڑتے ہیں۔ اگرچہ یہ اصطلاح کلک بیٹ سے ملتی جلتی ہے، لیکن ریج بیٹ خاص طور پر ایسے مواد کی نشاندہی کرتی ہے جو غصے، تناؤ اور تقسیم کو ہوا دیتا ہے۔
”ریج بیٹ“ کی ابتدائی شکل 2002 میں ایک آن لائن فورم میں سامنے آئی تھی اور وقت کے ساتھ یہ صحافت، سوشل میڈیا کلچر اور سیاسی کمیونی کیشن میں عام استعمال ہونے لگی۔ اس کا تعلق ریج فارمنگ جیسے رجحانات سے بھی ہے، جس میں تخلیق کار یا پلیٹ فارمز بار بار اشتعال انگیز مواد پھیلا کر مسلسل غصہ اور مباحثے کو جنم دیتے ہیں۔
آکسفورڈ یونیورسٹی پریس کے کیسپَر گراتوول نے کہا کہ یہ لفظ اس وسیع تبدیلی کو بھی بیان کرتا ہے جو ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے باعث انسانی شناخت، جذبات اور آن لائن رویّوں میں پیدا ہو رہی ہے۔
گزشتہ سال کے ورڈ آف دی ایئر برین روٹ کے بعد اس سال کا انتخاب اس چکر کی طرف اشارہ کرتا ہے جس میں غصہ انگیجمنٹ کو بڑھاتا ہے، الگورتھم اسے مزید فروغ دیتے ہیں، اور آخرکار صارفین ذہنی تھکن کا شکار ہو جاتے ہیں۔












