فلسطینیوں پر حملوں میں اضافہ، اسرائیل نے فوجی بجٹ کئی گنا بڑھا دیا
اسرائیل نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے باوجود اپنا دفاعی بجٹ بڑھانے کا اعلان کر دیا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے سال 2026 کیلیے دفاعی بجٹ 112 ارب شیکل یعنی 34.63 ارب ڈالر مقرر کیا۔ وزارت دفاع کے دفتر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ تجویز کردہ سے 90 ارب شیکل زیادہ ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز اور وزیر خزانہ بیزلیل سموتریچ نے دفاعی بجٹ کے فریم ورک پر اتفاق کر لیا جبکہ کابینہ نے آئندہ سال کے بجٹ پر بحث شروع کر دی ہے جسے مارچ تک منظور کرنا ضروری ہے ورنہ نئے انتخابات کا امکان پیدا ہو سکتا ہے۔
وزیر دفاع کاٹز نے کہا کہ فوج اپنے اہلکاروں کی ضروریات پوری کرنے اور ریزروسٹز پر بوجھ کم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ اور مغربی کنارے میں کارروائیاں بڑھا دی ہیں اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف واقعات میں نہتے فلسطینیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق خان یونس میں اسرائیلی گن شپ ہیلی کاپٹرز کی فائرنگ سے ایک خاتون شہید اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ فائرنگ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور شہری گھروں میں محصور ہوگئے۔
غزہ میں اموات 70 ہزار سے تجاوز کر گئیں، وزارتِ صحت کی تصدیق
نابلس اور دیگر علاقوں میں بھی اسرائیلی فوج کے آپریشن جاری ہیں۔ مغربی کنارے میں نمازِ جمعہ کے موقع پر فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے ایک شہری کو فائرنگ کرکے شہید کردیا۔ مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ چھاپوں اور فائرنگ کے باعث متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔
غزہ امن معاہدہ ٹوٹنے کا امکان، خفیہ امریکی رپورٹ میں انکشاف
غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، گولہ باری اور گھروں کی مسماری کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جس کے سبب شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
فلسطینی علاقوں میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث شہری شدید خوف میں مبتلا ہیں اور کئی علاقوں میں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہو چکے ہیں۔















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔