روس بھارت تجارت 100 ارب ڈالر تک لے جانے کا فیصلہ، مودی کا روسی شہریوں کو مفت ویزہ دینے کا اعلان
امریکی انتباہ کے باوجود بھارت اور روس نے اپنی اسٹریٹجک قربت مزید واضح کر دی۔ نئی دہلی میں ملاقات کے دوران صدر پیوٹن نے دوطرفہ تجارت 100 ارب ڈالر تک بڑھانے اور بھارت میں سب سے بڑے ایٹمی پاور پلانٹ کے آغاز کا اعلان کیا، جبکہ دونوں ممالک نے نئی ویزہ سہولتوں اور 2030 تک معاشی تعاون میں اضافے پر اتفاق کیا۔
بی بی سی کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن دو روزہ سرکاری دورے پر بھارت پہنچے، جہاں نئی دہلی ایئرپورٹ پر وزیراعظم نریندر مودی نے ان کا استقبال کیا۔ صدر پیوٹن روس، بھارت سالانہ اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، جسے خطے میں دونوں ممالک کی بڑھتی ہوئی قربتوں کے تناظر میں اہم قرار دیا جا رہا ہے۔
دورے کے آغاز پر بھارتی اور روسی وفود کے درمیان دوطرفہ مذاکرات ہوئے، جس میں وزیراعظم نریندر مودی نے روس، یوکرین جنگ کے حوالے سے بھارت کا مؤقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ہمیشہ امن کی حمایت کرتا ہے اور انسانیت کے مفاد میں امن کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ روس اور یوکرین جلد امن کی راہ اختیار کریں گے۔
صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین تنازع کے حل کیلئے بھارت اور مودی کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ عالمی سطح پر بھارت کا متوازن مؤقف قابلِ احترام ہے۔ انہوں نے باور کرایا کہ روس بھارت کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
نئی دہلی میں جاری 23ویں بھارت، روس سربراہی اجلاس کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان اہم امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ مذاکرات کے بعد مودی اور پیوٹن نے حیدرآباد ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس کی، جس میں اہم فیصلوں کا اعلان کیا گیا۔
بھارت میں روسی صدر کی آمد پر پوجا پاٹ، سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے
وزیراعظم مودی نے روسی شہریوں کے لیے 30 روزہ مفت ای ٹورسٹ ویزہ اور 30 روزہ گروپ ٹورسٹ ویزہ کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد دونوں ممالک کے عوامی رابطوں، سیاحت اور ثقافتی تبادلے کو فروغ دینا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے 2030 تک دوطرفہ اقتصادی تعاون اور سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے طویل المدتی فریم ورک پر بھی اتفاق کیا۔ مودی نے کہا کہ بھارت، روس تعلقات مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں اور گزشتہ 25 برس میں دونوں ملکوں نے مسلسل ترقی کی راہ اختیار کی ہے۔
صدر پیوٹن نے کہا کہ روس بھارت کا قابلِ اعتماد توانائی شراکت دار ہے اور بھارت کی بڑھتی ہوئی توانائی ضروریات پوری کرنے کے لیے بلا تعطل سپلائی جاری رکھی جائے گی۔ انہوں نے بھارت میں زیر تعمیر سب سے بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ کو دونوں ملکوں کا فلیگ شپ منصوبہ قرار دیا۔
’امریکا روس سے ایندھن خرید سکتا ہے تو بھارت تیل کیوں نہیں؟‘ روسی صدر
روسی صدر نے دوطرفہ تجارت میں مقامی کرنسیوں کے استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ملکوں کی اقتصادی خودمختاری کے لیے اہم قدم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس دورے میں ایک جامع معاہداتی پیکیج پر بھی دستخط کیے گئے ہیں، جو مستقبل کے تعاون کی راہیں مزید کھولے گا۔
یوکرین جنگ پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ بھارت ابتدا سے ہی امن کا خواہاں ہے اور تنازع کے پائیدار حل کے لیے سفارتی کوششوں کو ترجیح دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت امن کی ہر کوشش میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
مودی نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ تعاون پر بھی زور دیا اور 2024 میں ماسکو کے کروکس سٹی ہال حملے کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور روس ہمیشہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔
پاکستان کے ہاتھوں ایس 400 کی تباہی، بھارت کی نظریں نئے روسی دفاعی سسٹم پر
عوامی سطح پر رابطوں کو مضبوط بنانے کے لیے بھارت نے روس میں دو نئے قونصل خانے کھولنے کا اعلان بھی کیا، جبکہ تعلیم، کھیل، نوجوانوں کے پروگرامز اور ثقافتی روابط بڑھانے پر اتفاق ہوا۔
پیوٹن نے آر ٹی انڈیا بیورو کے آغاز کو مثبت قدم قرار دیا اور کہا کہ یہ بھارت میں روس سے متعلق مستند اطلاعات فراہم کرنے کا ذریعہ بنے گا۔ انہوں نے برکس ممالک کے ساتھ مل کر زیادہ منصفانہ اور کثیر القطبی عالمی نظام کی کوششوں کا بھی ذکر کیا۔
مشترکہ پریس کانفرنس سے پہلے دونوں ممالک کے وزراء نے متعدد یادداشتوں اور تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے۔ دن کے اختتام پر صدر دروپدی مرمو کی جانب سے صدارتی محل میں سرکاری عشائیہ دیا جائے گا، جس میں اعلیٰ حکام اور روسی وفد شرکت کرے گا۔














