5 جنوری 2021ء کو واشنگٹن میں بم نصب کرنے والا ملزم گرفتار
امریکا کے شہر ووڈ بریج سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ بریان جے کولی جونیئر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
رائٹرز کے مطابق امریکی ریاست ورجینیا کے شہر ووڈ بریج سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ برائن جے کول جونیئر کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب ایف بی آئی نے طویل عرصے تک جاری رہنے والی تحقیقات کے دوران اس کی شناخت کی تصدیق کر لی۔
امریکی اٹارنی جنرل پام بوندی کے مطابق ملزم نے 5 جنوری 2021 کی شب واشنگٹن ڈی سی میں ریپبلکن نیشنل کمیٹی (آر این سی) اور ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی (ڈی این سی) کے ہیڈکوارٹرز کے باہر دو پائپ بم رکھے تھے۔ یہ وہی رات تھی جس کے اگلے دن کیپیٹل ہل پر ہنگامہ آرائی ہوئی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ دونوں بم وقت پر دریافت کر لیے گئے تھے اور انہیں بم ڈسپوزل اسکواڈ نے محفوظ انداز میں ناکارہ بنا دیا تھا، جس کے باعث کسی بڑے سانحے سے بچاؤ ممکن ہوا۔
ایف بی آئی کے مطابق اس کیس کی تفتیش پانچ سال تک جاری رہی۔ ادارے نے ملزم تک پہنچنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی، سی سی ٹی وی فوٹیج اور ہزاروں ڈیٹا پوائنٹس کا جائزہ لیا۔
واشنگٹن کے ریگن نیشنل ایئرپورٹ پر بم کی اطلاع، تمام پروازیں معطل
واضح رہے کہ اس مشتبہ شخص کی گرفتاری کے لیے ایف بی آئی نے 500,000 ڈالر کا انعام بھی مقرر کیا تھا، تاہم اس عرصے میں کوئی قابلِ عمل اطلاع یا ٹپ آف دستیاب نہ ہو سکی۔
اکتوبر 2025 میں ایف بی آئی نے نئی ویڈیو فوٹیج جاری کی تھی جس میں مشتبہ شخص کو ایک ہلکے رنگ کا سویٹر اور بیگ پہنے ہوئے ڈی این سی دفتر کے قریب دیکھا جا سکتا ہے۔ اسی فوٹیج نے تحقیقات کے آخری مرحلے میں اہم کردار ادا کیا۔
حکام کے مطابق ملزم کے خلاف دھماکا خیز مواد کے استعمال اور اس کے ذریعے نقصان پہنچانے کی کوشش سمیت دیگر سنگین دفعات کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔
امریکا میں ایک اور مبینہ افغان دہشتگرد گرفتار
امریکی اٹارنی جینین پیرو نے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اس کیس کو انتہائی اہمیت دی تھی۔ ان کے مطابق لاکھوں شواہد میں سے ملزم تک پہنچنا ”بھوسے کے ڈھیر میں سوئی تلاش کرنے“ جیسا تھا۔
حکام نے یہ بھی بتایا کہ کیس میں استعمال کیے گئے کالا رنگ کے اینڈ کیپس کے 2 لاکھ 33 ہزار سے زائد ٹکڑے ملک بھر میں فروخت ہوتے ہیں، لیکن ایف بی آئی نے ان تمام کی فروخت کا ریکارڈ کھنگالا۔
تحقیقات سے یہ بھی پتا چلا کہ ملزم کے جوتے نائکی ایئر میکس اسپیڈ ٹرفس تھے، جن کی ہزاروں جوڑیاں مختلف دکانوں میں فروخت ہوئیں۔
واشنگٹن طیارہ حادثے میں پاکستانی خاتون سمیت تمام 67 افراد ہلاک، 41 لاشیں نکال لی گئیں
ایف بی آئی افسران نے اس کارروائی کو تحقیقاتی ٹیم کی مستقل مزاجی قرار دیا۔ ڈپٹی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈیرن کاکس نے کہا کہ ٹیم نے ”وسیع ترین ڈیٹا“ کھنگالا اور تحقیق جاری رکھی۔
ایف بی آئی نے اس سال کے اوائل میں وہ سی سی ٹی وی فوٹیج بھی جاری کی تھی جس میں ایک شخص کو ڈی این سی دفتر کے باہر بینچ کے قریب کوئی چیز رکھتے اور پھر دوسرا بم رکھنے جاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
ایف بی آئی ڈائریکٹر کاش پٹیل نے کہا کہ ’جب آپ امریکی شہریوں اور ہمارے قومی دارالحکومت پر حملہ کرتے ہیں تو یہ ہمارے طرزِ زندگی پر حملہ ہوتا ہے۔‘ ڈپٹی ڈائریکٹر ڈین بونجینو کا کہنا تھا کہ اس کیس نے ثابت کیا کہ ’کوئی بھی شخص دارالحکومت میں آکر دھماکا خیز مواد رکھ کر غائب نہیں ہو سکتا، قانون نافذ کرنے والے ادارے اسے زمین کے آخری کونے تک ڈھونڈ نکالیں گے۔‘













