پوپ لیو پہلے غیر ملکی دورے پر ترکی پہنچ گئے
کیتھولک چرچ کے سربراہ پوپ لیو چہار دہم جمعرات 27 نومبر کو اپنے پہلے غیر ملکی دورے کا آغاز کرتے ہوئے ترکی پہنچ گئے، جہاں وہ مسیحی مسلم مکالمے اور مشرقِ وسطیٰ میں امن کے فروغ پر توجہ دینے کے لیے تاریخی وزٹ کر رہے ہیں۔
پوپ لیو چہار دہم کے 6 روزہ دورے میں لبنان کا سفر بھی شامل ہے۔ یہ دورہ اُن کے مئی میں پوپ منتخب ہونے کے بعد پہلا بین الاقوامی سفر ہے۔
ترکی کے دارالحکومت انقرہ کے ایژن بوغا ایئرپورٹ پر پوپ کا سرکاری اعزاز اور فوجی سلامی کے ساتھ استقبال کیا گیا۔ اس دورے کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ جاتی ہے کہ یہ نیسیا کی کونسل کی 1700 ویں سالگرہ کے موقع پر ہو رہا ہے، جس نے تاریخی نائسین کریڈ تشکیل دیا تھا۔
طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پوپ لیو چہار دہم نے کہا کہ وہ اس دورے کے لیے بے حد پُرعزم ہیں کیوں کہ یہ نہ صرف مسیحیوں کے لیے اہم ہے بلکہ پوری دنیا کے لیے امن اور وحدت کا پیغام ہے۔ انہوں نے اس سفر کو ’’تاریخی لمحہ‘‘ قرار دیا۔
شکرگزاری کے امریکی تہوار (تھینکس گیونگ ڈے) کے موقع پر پوپ نے صحافیوں سے ملاقات کی اور روایتی تحائف بھی موصول کیے۔
پوپ کے شیڈول میں ترک صدر رجب طیب ایردوان سے ملاقات، آرتھوڈوکس مسیحی رہنماؤں اور دیگر مذاہبی شخصیات سے ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔
28 نومبر کو پوپ آرتھوڈوکس مسیحیوں کے روحانی پیشوا ایکیومینیکل پیٹریارک بارتھولومیو کے ہمراہ ازنک جائیں گے، جہاں مذکورہ سالگرہ کی تقریبات ہوں گی۔
ترکی میں تین روزہ قیام کے بعد پوپ لبنان روانہ ہوں گے، جہاں حالیہ دنوں میں علاقائی کشیدگی میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
ویٹیکن کے مطابق دورے کے دونوں مراحل کے لیے سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، اور اس سفر کا بنیادی پیغام بین المذاہب ہم آہنگی اور مشرقِ وسطیٰ کے اہم چیلنجز سے نمٹنے کا عزم ہے۔














