جکارتہ نے ٹوکیو سے دنیا کا سب سے بڑی آبادی کا تاج چھین لیا

ڈھاکا کا 2050 تک دنیا کے سب سے بڑے شہر بننے کا قوی امکان
شائع 26 نومبر 2025 04:04pm

دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے شہر کا درجہ طویل عرصے تک ٹوکیو کے پاس تھا، لیکن اقوامِ متحدہ کی نئی رپورٹ کے مطابق اب یہ اعزاز جکارتہ، انڈونیشیا کے پاس چلا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2050 تک ڈھاکا جکارتہ کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا شہر بن جائے گا۔

اسکائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں میگا سٹیز (وہ شہر جہاں 10 ملین یا اس سے زیادہ لوگ رہتے ہیں) کی تعداد 1975 میں 8 تھی، جو 2025 تک بڑھ کر 33 ہو گئی ہے۔ یہ شہر زیادہ تر ایشیا میں واقع ہیں، جہاں شہری زندگی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

1950 میں صرف 20 فیصد آبادی شہروں میں رہتی تھی، لیکن آج کل 45 فیصد لوگ شہروں میں رہائش پذیر ہیں۔

AAJ News Whatsapp

ٹوکیو کی آبادی گزشتہ 25 سال میں آہستہ آہستہ بڑھتی رہی اور آج اس میں 33.4 ملین لوگ رہائش پذیر ہیں، لیکن جکارتہ 42 ملین اور ڈھاکا تقریباً 37 ملین آبادی کے ساتھ اسے پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق 2050 تک ڈھاکا کی آبادی 52.1 ملین تک پہنچ جائے گی، جو جکارتہ سے صرف 3 لاکھ زیادہ ہوگی۔ اسی دوران ٹوکیو ساتویں نمبر تک گر جائے گا، کیونکہ شنگھائی اور نئی دہلی جیسے شہر اسے پیچھے چھوڑ دیں گے۔

چین بنائے گا دنیا کا سب سے بڑا شہر

رپورٹ میں یورپ میں بھی شہروں کی صورتحال بیان کی گئی ہے۔ 2050 تک یورپ میں صرف تین میگا سٹیز رہیں گی، لندن، استنبول اور ماسکو۔ لندن کی آبادی تقریباً ڈیڑھ ملین بڑھ کر 33 ویں نمبر پر برقرار رہے گی، لیکن یہ یورپ کی سب سے چھوٹی میگا سٹی ہوگی۔

یو این رپورٹ:2036 تک ہندوستان میں 15 فیصد بوڑھے ہوں گے

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دنیا کے 96 فیصد شہر ایک ملین سے کم آبادی والے ہیں اور 81 فیصد شہروں کی آبادی 2.5 لاکھ یا اس سے کم ہے۔

یہ رپورٹ عالمی شہروں میں آبادی کے بدلتے رجحانات اور شہری زندگی کی بڑھتی ہوئی اہمیت کو واضح کرتی ہے، جس سے حکومتوں کو منصوبہ بندی اور شہری انفراسٹرکچر کے لیے مدد ملے گی۔

tokyo

biggest city

as world's

overtaken