امریکی پالیس پر اثر انداز ہونے والے ایکس اکاؤنٹس بھی غیر ملکی نکلے
سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” کی حالیہ اپ ڈیٹ نے امریکی سیاست میں سرگرم کئی مقبول اکاؤنٹس کے غیر ملکی تعلقات کو اجاگر کر دیا ہے۔ ”@TRUMP_ARMY“ یا ”@MAGANationX“ جیسے ان اکاؤنٹس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تصاویر، ووٹر ریلیاں اور امریکی پرچم دکھائے گئے ہیں اور یہ بظاہر ٹرمپ کے پرجوش حامی نظر آتے ہیں۔ لیکن اب نئے لوکیشن فیچر کے ذریعے واضح ہو گیا ہے کہ لاکھوں فالوورز رکھنے والے بہت سے اکاؤنٹس اصل میں جنوبی ایشیا، افریقہ اور مشرقی یورپ سے چلائے جا رہے ہیں۔
ایکس کے پروڈکٹ ہیڈ نکیتا بیئر نے 23 نومبر کو اعلان کیا تھا کہ ”About This Account“ نامی ٹول صارفین کو بتائے گا کہ کسی اکاؤنٹ کی بنیاد کس ملک یا علاقے میں ہے۔ اس فیچر کے ذریعے، صارفین اکاؤنٹس کے سائن اپ کی تاریخ پر کلک کر کے ان کا مقام دیکھ سکتے ہیں۔
نکیتا کے مطابق، اس فیچر کا مقصد عالمی سطح پر سوشل میڈیا کی شفافیت اور معلومات کی درستگی کو فروغ دینا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے نے تحقیقاتی فرم “نیوزگارڈ” کے حوالے سے بتایا کہ متعدد مقبول اکاؤنٹس جو امریکی سیاست کے حوالے سے مواد شیئر کرتے ہیں، دراصل امریکا سے باہر سے چلائے جا رہے ہیں۔ ان اکاؤنٹس نے کچھ غلط اور متنازع دعوے بھی پھیلائے۔
’میٹا نے سوشل میڈیا سے ہونے والے نقصانات کے ثبوت چھپا دیے‘
اکاؤنٹس کے غیر ملکی اوریجن کے بارے میں سامنے آنے والی معلومات نے صارفین میں ملا جلا ردعمل پیدا کیا ہے۔
کچھ سوشل میڈیا صارفین نے اسے شفافیت کے لیے ضروری قرار دیا، جبکہ کچھ نے پرائیویسی کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھا۔
متنازعہ اکاؤنٹس کون سے ہیں؟
کچھ اکاؤنٹس مقتول قدامت پسند سرگرم کارکن چارلی کرک اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بچوں کی حمایت کرتے رہے ہیں۔ ان میں سے کئی اکاؤنٹس پر امریکی پرچم موجود تھا یا ایسے تبصرے کیے گئے جو ظاہر کرتے ہیں کہ یہ اکاؤنٹس امریکی ہیں۔
مثال کے طور پر، ایک اکاؤنٹ ”@BarronTNews_“ کو “مشرقی یورپ (یورپی یونین سے علیحدہ علقے)” میں واقع دکھایا گیا، حالانکہ اس کے پروفائل میں مقام “مار اے لاگو” درج ہے۔ اس اکاؤنٹ کے 580,000 سے زائد فالوورز ہیں اور منگل کو اس نے پوسٹ کیا کہ “یہ ایک فین اکاؤنٹ ہے، مکمل طور پر آزاد، جو ایک ایسے شخص کے ذریعے چلایا جا رہا ہے جو اس ملک سے محبت کرتا ہے اور صدر ٹرمپ کی مکمل حمایت کرتا ہے۔”
نیوزگارڈ نے یہ بھی دریافت کیا کہ کچھ ایکس صارفین اس لوکیشن فیچر کے بارے میں غلط معلومات پھیلا رہے ہیں، اور کچھ اکاؤنٹس کو غلط طور پر بیرون ملک سے چلائے جانے کا الزام دے رہے ہیں جبکہ حقیقت میں انہیں امریکی استعمال کر رہے ہیں۔
محققین نے کئی مواقع پر دیکھا کہ ایک صارف نے جعلی اسکرین شاٹس بنائے جو ظاہر کرتے ہیں کہ اکاؤنٹ بیرون ملک میں بنایا گیا ہے۔
تحقیق کے مطابق، یہ واضح نہیں ہوسکا کہ اکاؤنٹس کے محرکات کیا ہیں۔ لیکن ساتھ ہی کہا گیا کہ کچھ ریاستی عناصر کارفرما ہو سکتے ہیں، لیکن امکان زیادہ ہے کہ کئی مالی مقاصد کے تحت چلائے جا رہے ہیں، اور یہ اکاؤنٹس تبصرے، میمز اور ویڈیوز کے ذریعے زیادہ سے زیادہ صارفین کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
کورنل ٹیک میں سیکیورٹی، ٹرسٹ اور سیفٹی اقدامات کے ڈائریکٹر اور انٹرنیشنل فیکٹ چیک نیٹ ورک کے سابق ڈائریکٹر الیکسیوس مینٹزرلس نے کہا، “اس ہفتے سامنے آنے والے سب سے نمایاں اکاؤنٹس کے لیے پیسہ غالباً بنیادی محرک ہے۔” انہوں نے واضح کیا کہ اس کا یہ مطلب نہیں کہ ایکس ریاستی عناصر کے لیے بھی ہدف نہیں ہے، جیسا کہ پہلے تعلیمی اور غیر منافع بخش اداروں کے کام سے دستاویزی طور پر ثابت ہوا ہے۔
الیکسیوس کا کہنا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر مقبول اکاؤنٹس کا اصل مقصد مالی فائدہ اٹھانا ہو سکتا ہے، اور یہ اکاؤنٹس تبصروں، میمز اور ویڈیوز کے ذریعے زیادہ سے زیادہ صارفین کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
اس فیچر نے ایکس پر سرگرم صارفین کو نہ صرف اکاؤنٹس کے حقیقی مقام کے بارے میں آگاہ کیا بلکہ یہ بھی سوال اٹھایا کہ آیا امریکی سیاست میں غیر ملکی اثرورسوخ کے امکانات موجود ہیں یا نہیں۔
















