98 ٹینکوں کی اپگریڈیشن؛ پاکستان اور بنگلادیش میں دفاعی تعاون کا نیا آغاز

پاکستان نے ڈھاکہ کے ساتھ نئی راہیں کھولنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
اپ ڈیٹ 24 نومبر 2025 04:29pm

پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان تعلقات میں حالیہ مثبت تبدیلی کے بعد دونوں ممالک کے دفاعی اداروں کے درمیان تعاون بڑھنے لگا ہے۔ اسی سلسلے میں پاکستان کی سرکاری دفاعی صنعت ”ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا“ (ایچ آئی ٹی) کے اعلیٰ سطح وفد نے بنگلادیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزمان سے ڈھاکہ میں ملاقات کی۔

پاکستانی وفد کی قیادت چیئرمین ایچ آئی ٹی لیفٹیننٹ جنرل شاکر اللہ خٹک نے کی۔

ملاقات آرمی ہیڈکوارٹرز ڈھاکہ میں ہوئی، جہاں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون بڑھانے کے مختلف پہلوؤں پر بات ہوئی۔

بنگلادیش آرمی کے مطابق گفتگو خاص طور پر بنگلادیشی فوج کے چالیس ”ٹائپ 59“ اور اٹھاون ”ٹائپ 69“ ٹینکس کی اپ گریڈیشن کے منصوبے پر مرکوز رہی۔

ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا، جو 1970 کی دہائی کے آغاز میں پاکستان کے پرانے ٹینکوں کی مرمت کے لیے قائم ہوئی تھی، آج ایک بڑی دفاعی صنعت میں تبدیل ہو چکی ہے۔

’تیجس کی تباہی نے سسٹم کو ہلا دیا‘: سابق بھارتی فضائیہ افسران کو تشویش

یہ ادارہ جدید ٹینک، بکتر بند گاڑیاں، توپیں اور دیگر ہائی ٹیک دفاعی آلات تیار کرتا ہے۔

ایچ آئی ٹی کے پاس چھ بڑے پروڈکشن یونٹس، ریسرچ و ڈیولپمنٹ سینٹر اور اندرونِ خانہ پرزہ جات بنانے کی سہولت موجود ہے۔

AAJ News Whatsapp

ملاقات میں ایچ آئی ٹی نے بنگلادیشی فوج کو ٹینکس کی جدت کاری کے اپنے تجربے سے آگاہ کیا اور بتایا کہ وہ پاکستان کے جدید ترین ٹینکوں، جیسے الخالد اور حیدر ٹینک، کے ڈیزائن اور اپ گریڈیشن میں مہارت رکھتے ہیں۔

بنگلادیش آرمی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا کہ دونوں وفود نے باہمی تعاون اور مستقبل میں مشترکہ منصوبوں کے امکانات پر بھی گفتگو کی۔

اس سے قبل 28 اکتوبر کو پاکستان کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے بھی ڈھاکہ میں بنگلادیش آرمی چیف سے کی تھی۔ اس ملاقات میں بھی دونوں ممالک نے مشترکہ تربیتی پروگرامز، سیمینارز اور دوروں کے ذریعے عسکری تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔

قیام پاکستان کے وقت بنگلادیش پاکستان کا ہی حصہ تھا، لیکن 1971 کی خانہ جنگی کے نتیجے میں مشرقی پاکستان الگ ہو کر بنگلادیش بن گیا۔

۔

بنگلہ دیش سپریم کورٹ کا غیرجانبدار کیئر ٹیکر نظام بحال کرنے کا حکم

2024 میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے اور ان کے بھارت فرار ہونے کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات میں نرمی آئی ہے، جب کہ بنگلادیش اور بھارت کے تعلقات میں تناؤ بڑھ گیا ہے۔ اس صورتحال میں پاکستان نے ڈھاکہ کے ساتھ نئی راہیں کھولنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

Pakistan Bangladesh defense ties

HIT Pakistan

Bangladesh Army tank upgrade

Shakir Ullah Khattak Dhaka meeting

Pakistan Bangladesh military cooperation

Type 59 upgrade Bangladesh

Type 69 tanks Bangladesh

Al Khalid tank Pakistan

Haider tank Pakistan

Sahir Shamshad Mirza Bangladesh visit

Pakistan Bangladesh relations 2025