ایکس کا نیا فیچر: کون کہاں سے اکاؤنٹ چلا رہا ہے، سب سامنے آگیا
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ نے صارفین کے لیے ایک نیا فیچر متعارف کرایا ہے جس کے ذریعے وہ نہ صرف اپنے بلکہ دوسروں کے اکاؤنٹس کی لوکیشن بھی دیکھ سکیں گے۔ اب صارفین یہ جان سکیں گے کہ کون سا اکاؤنٹ کس ملک یا علاقے سے چلایا جا رہا ہے۔
اس نئے فیچر کا اعلان ایکس کے ہیڈ آف پراڈکٹ نکیتا بئیر نے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ چند گھنٹوں میں یہ فیچر عالمی سطح پر دستیاب ہوگا اور صارفین پروفائل پر ”About This Account“ میں جا کر اکاؤنٹ بنانے کی تاریخ، ملک یا علاقے کی معلومات دیکھ سکیں گے۔
یہ فیچر خاص طور پر مشہور شخصیات اور اثر و رسوخ رکھنے والی مشہور شخصیات، یا اداروں اکاؤنٹس کے لیے مددگار ہے۔ مثال کے طور پر سابق وزیر اعظم عمران خان کا ایکس اکاؤنٹ مغربی ایشیا سے چلایا جا رہا ہے جبکہ نواز شریف متحدہ عرب امارات اور مولانا فضل الرحمن جرمنی سے آپریٹ ہو رہے ہیں۔
بلاول بھٹو کے اکاؤنٹ کی لوکیشن ظاہر نہیں ہو رہی، کیونکہ کچھ اکاؤنٹس پر دہشت گرد حملوں سے بچاؤ کے لیے معلومات خفیہ رکھی جاتی ہیں۔
صحافی اور انسانی حقوق کے کارکنان نے اس فیچر پر ملا جلا ردعمل دیا ہے۔
کچھ صارفین نے اسے جعلی یا مشکوک اکاؤنٹس کی شناخت کے لیے دلچسپ اور مددگار قرار دیا۔
اوپن سورس انٹیلی جنس مانیٹرنگ اکاؤنٹ ’او ایس انٹیل ڈیفینڈر‘ نے لکھا کہ ”آج ایکس پر بہت سے بڑے اکاؤنٹس کے لیے دن بہت مشکل رہا۔ خاص طور پر وہ اکاؤنٹس جو MAGA، پرو-روسی، پرو-چینی، پرو-ایرانی، پرو-اسرائیلی، اور کرپٹو کمیونٹیز سے تعلق رکھتے ہیں، کیونکہ ایکس نے اب اکاؤنٹس کی لوکیشن کی معلومات دکھانا شروع کر دی ہے۔“
دلچسپ بات یہ تھی کہ امریکا کی ہوم لینڈ سیکیورٹی یعنی وزارت داخلہ کا اکاؤنٹ سے اسرائیل سے آپریٹ ہوتا پایا گیا۔
تاہم، کچھ نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے پرائیویسی کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں، اور یہ فیچر صحافیوں، سماجی کارکنان اور مخالف آوازوں کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔

ایکس کے مطابق یہ فیچر صارف کے اکاؤنٹ کی معلومات، آئی پی ایڈریس اور دیگر پبلک ڈیٹا پوائنٹس کی بنیاد پر لوکیشن ظاہر کرے گا۔ اگر کسی صارف نے خود لوکیشن شامل کی ہوئی ہے تو وہ ظاہر ہوگی، ورنہ سسٹم قریب ترین مقام دکھانے کی کوشش کرے گا۔

نکیتا بئیر کے مطابق یہ فیچر شفافیت اور سچائی کو یقینی بنانے کی جانب پہلا قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں صارفین کے لیے مزید طریقے فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ ایکس پر نظر آنے والے مواد کی صداقت کی تصدیق کر سکیں۔ خاص طور پر ان ممالک کے لیے جہاں اظہارِ رائے پر پابندیاں ہیں، پرائیویسی ٹولز شامل کیے گئے ہیں تاکہ صارف صرف اپنا علاقہ ظاہر کرے، مکمل لوکیشن نہیں۔
نکیتا بئیر نے کہا کہ صارفین کو اب یہ دیکھنے کا موقع ملے گا کہ وہ جس اکاؤنٹ کے ساتھ بات کر رہے ہیں وہ حقیقی ہے یا بوٹ یا جھوٹی معلومات پھیلانے والا اکاؤنٹ ہے۔ ان کے مطابق اس اقدام کا مقصد صارفین کو بہتر فیصلہ کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
لوکیشن فیچر کیسے کام کرتا ہے؟
اس کے لیے آپ کو اپنے یا کسی اور کے اکاؤنٹ کی معلومات دیکھنے کے لیے پروفائل پر ’جوائنڈ‘ (اکاؤنٹ بنانے کی تاریخ) پر کلک کرنا ہوگا۔ جس کے بعد آپ ایک صفحے پر پہنچ جائیں گے جہاں یہ معلومات دکھائی جائیں گی:
-
اکاؤنٹ کب بنایا گیا
-
اکاؤنٹ کس ملک میں ہے
-
کتنی بار نام بدلا گیا اور آخری تبدیلی کب ہوئی
-
اکاؤنٹ ایکس ایپ سے کیسے منسلک ہے، جیسے امریکا کے ایپ اسٹور یا گوگل پلے کے ذریعے
یہ معلومات اکاؤنٹ کی خود دی گئی معلومات، آئی پی ایڈریس اور دیگر پبلک ڈیٹا کی بنیاد پر دکھائی جاتی ہیں۔
-
اگر صارف نے اپنا ملک یا شہر پروفائل میں شامل کیا ہوا ہے، تو وہی دکھائی جائے گا۔
-
اگر صارف نے لوکیشن چھپائی ہوئی ہے، تو سسٹم قریب ترین مقام ظاہر کرے گا۔
-
صارف اپنی مرضی سے ملک یا صرف خطہ ظاہر کر سکتا ہے۔
-
سادہ لفظوں میں، یہ فیچر صارفین کو یہ دیکھنے میں مدد دیتا ہے کہ وہ جس اکاؤنٹ کے ساتھ رابطے میں ہیں، وہ کہاں سے چلایا جا رہا ہے، تاکہ معلومات پر اعتماد کرنے میں آسانی ہو۔

















