اسرائیل کا لبنان میں حملہ، حزب اللہ کے چیف آف اسٹاف حیثم طبطبائی جاں بحق

کارروائی حزب اللہ کی صلاحیتوں میں مزید اضافے کو روکنے اور اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والوں کو سخت پیغام دینے کے لیے کی گئی: آئی ڈی ایف
اپ ڈیٹ 24 نومبر 2025 09:54am

اسرائیل نے کئی ماہ بعد پہلی بار لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی علاقے میں فضائی حملہ کیا جس میں حزب اللہ کے دوسرے بڑے رہنما اور چیف آف اسٹاف حیثم علی طبطبائی کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے دعویٰ کیا کہ طبطبائی حزب اللہ کے ایک ”اہم اور تجربہ کار عسکری کمانڈر“ تھے، جنہیں نشانہ بنا کر تنظیم کی طاقت بڑھانے کی کوششوں کو روکنے کی کوشش کی گئی۔

آئی ڈی ایف کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایال زمیر نے حملے کے بعد جاری بیان میں کہا کہ ”یہ کارروائی حزب اللہ کی صلاحیتوں میں مزید اضافے کو روکنے اور اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والوں کو سخت پیغام دینے کے لیے کی گئی۔“

لبنان کی وزارتِ صحت کے مطابق بیروت کے مضافات میں حاجت حریق کے گنجان آباد علاقے میں ایک اپارٹمنٹ بلڈنگ کی چوتھی یا پانچویں منزل سے دھواں اٹھتا دکھائی دیا، اور حملے میں پانچ افراد جاں بحق اور 28 زخمی ہوئے۔

حزب اللہ نے اس حملے کو ”بیروت کے رہائشی علاقے پر اسرائیل کی بزدلانہ کارروائی“ قرار دیا۔

اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے دفتر نے تصدیق کی کہ ہدف بیروت کے بیچوں بیچ تھا اور نشانہ وہ شخص تھا جو ”حزب اللہ کی عسکری طاقت اور اسلحے کے نظام کی تعمیر“ کی نگرانی کرتا تھا۔ نیتن یاہو نے یہ حملہ وزیر دفاع اور آئی ڈی ایف چیف کی سفارش پر منظور کیا۔

AAJ News Whatsapp

اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے بیان میں کہا کہ ”ہم شمال میں اپنے شہریوں کو لاحق ہر خطرے کو ختم کرنے کے لیے پوری طاقت سے کارروائی جاری رکھیں گے۔ جو بھی اسرائیل پر ہاتھ اٹھائے گا، اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے گا۔“

لبنان کے صدر جوزف عون نے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بیروت پر حملہ واضح ثبوت ہے کہ ”اسرائیل بار بار کی گئی اپیلوں کے باوجود اپنی جارحیت سے باز نہیں آتا۔“ انہوں نے عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل کی۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس امریکی ثالثی میں جنگ بندی کے بعد بیروت پر یہ پہلا بڑا حملہ ہے۔ جون میں اسرائیل نے بیروت میں حزب اللہ کے زیرِ زمین ڈرون یونٹس کو نشانہ بنانے کا اعتراف کیا تھا، جبکہ ستمبر 2024 میں حملے میں حزب اللہ کے دیرینہ سربراہ حسن نصراللہ مارے گئے تھے۔

۔

امریکا نے 2016 میں طبطبائی کو دہشت گرد قرار دیا تھا اور ان کی معلومات دینے پر 50 لاکھ ڈالر تک انعام رکھا گیا تھا۔ امریکا کے مطابق طبطبائی نے حزب اللہ کی خصوصی فورسز کی شام اور یمن میں کمان کی تھی۔

جنگ بندی معاہدے کے تحت حزب اللہ کو دریائے لطانی کے جنوب سے بھاری اسلحہ ہٹانا تھا، مگر اس پر عملی پیش رفت نہ ہونے کے باعث اسرائیل بارہا دھمکی دے چکا ہے کہ اگر لبنان نے قدم نہ اٹھایا تو کارروائیاں بڑھا دی جائیں گی۔

ceasefire violations

Middle East Conflict

Beirut airstrike

Hezbollah Chief of Staff killed

Haytham Tabatabai

Israel Lebanon tensions

IDF strike Beirut

Netanyahu statement

Israel Katz warning

Lebanon casualties

Hezbollah leadership

US terrorism designation

Harat Hreik Beirut attack