چین کا تاریخی مندر کیسے آگ کی لپیٹ میں آیا؟
چین کے ایک مشہور پہاڑی مندر میں سیاح کے غیر ذمہ دارانہ موم بتیوں کے استعمال نے تباہی مچادی، جس کے نتیجے میں مندر میں آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا۔
دی نیویارک پوسٹ کے مطابق واقعہ 12 نومبر 2025 کو چین کے جیانگ سو صوبے میں واقع ونچانگ پویلین میں پیش آیا، جب سیاح نے موم بتیوں اور دھونی کے صحیح طریقے سے استعمال نہ کر کے آگ بھڑکائی۔
اس واقعے کی ویڈیوز اور تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔ ویڈیو میں مندر سے بلند ہوتے ہوئے شعلے اور کالا دھواں نظر آ رہے تھے، جس نے نہ صرف مقامی لوگوں بلکہ سیاحوں میں بھی تشویش کی لہر دوڑا دی۔
ایک رکشے میں 23 لوگ، پولیس اہلکار کی آنکھیں کھلی رہ گئیں
ویڈیوز اور تصاویر سے ظاہر ہوتا ہے کہ تین منزلہ پویلین تیزی سے آگ کی لپیٹ میں آ گیا اور اس کی چھت کے کچھ حصے بھی گر گئے۔
پویلین جو 2009 میں تعمیر کیا گیا تھا، جدید دور کی تعمیرات پر مبنی تھا، مگر اس کا ڈیزائن اس علاقے کی روایتی معماریت کو سامنے رکھتے ہوئے بنایا گیا تھا۔ یہ مندر یونگ چینگ مندر کے زیر انتظام ہے، جس کی تاریخ صدیوں پرانی ہے۔
مقامی حکام کے مطابق، ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آگ سیاح کے غیر ذمہ دارانہ طریقے سے موم بتیوں اور دھونی کے استعمال کی وجہ سے لگی۔
حکام نے اس عمل کو ”غیر ذمہ دارانہ“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے نہ صرف ثقافتی ورثے کو بلکہ آس پاس کے جنگلاتی علاقے کو بھی خطرے میں ڈال دیا۔ خوش قسمتی سے، اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اور آگ صرف پویلین تک محدود رہی۔
’زمین کے 7 فیصد حصے کی تباہی‘: بابا وانگا کی 2026 کے لیے خوفناک پیشگوئیاں سامنے آگئیں
مقامی حکام نے اعلان کیا ہے کہ آئندہ ایسے واقعات سے بچنے کے لیے مزید حفاظتی تدابیر متعارف کرائی جائیں گی۔ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد، پویلین کی مرمت اور دوبارہ تعمیر کا کام روایتی طرز پر کیا جائے گا۔ حکام نے بتایا کہ مرمت کے منصوبے جلد مکمل کر لیے جائیں گے اور اس سلسلے میں عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔
اس واقعہ کا چین کے شاندان گریٹ بدھ مندر کی 2023 کی آگ کے ساتھ موازنہ کیا جا رہا ہے، جہاں آگ لگنے سے مندر کا بیشتر حصہ تباہ ہو گیا تھا اور صرف ایک مجسمہ جزوی طور پر بچا تھا۔
















