’نفرت نے خودکشی پر مجبور کر دیا تھا‘، سابقہ تنازعات پر فیروز خان جذباتی
پاکستان کے مقبول اور ورسٹائل اداکار فیروز خان ایک بار پھر اپنی ذاتی زندگی سے متعلق خبروں کی زد میں ہیں۔
ڈرامہ ”خانی“ سے بےمثال شہرت حاصل کرنے والے فیروز خان نے حال ہی میں ایک انٹرویو میں اپنی زندگی کے مشکل ترین دور سے متعلق کھل کر بات کی ہے۔
فیروز خان کی پہلی شادی سیدہ علیزہ سے ہوئی تھی، جو اختلافات کے باعث طلاق پر ختم ہوئی۔ اس دوران علیزہ کی جانب سے تشدد کے الزامات اور بعد ازاں سوشل میڈیا پر ہونے والی تیز و تند بحث نے اداکار کی زندگی کو شدید متاثر کیا۔ اگرچہ وہ اب ڈاکٹر زینب کے ساتھ خوشگوار ازدواجی زندگی گزار رہے ہیں، لیکن سابقہ زندگی کے تنازعات آج بھی ان کے تعاقب میں رہتے ہیں۔
ایک حالیہ ٹیزر میں فیروز خان نے انکشاف کیا کہ سماجی میڈیا پر نفرت، عدالتوں کے چکر اور بچوں سے دوری نے انہیں شدید ذہنی اذیت سے دوچار کیا۔
اداکار کے مطابق،’مجھے میری ذاتی زندگی کی وجہ سے بہت شدت سے ٹارگٹ کیا گیا۔ ایک دن میں اچانک گر پڑا، بے ہوش ہو گیا اور موت کے بالکل قریب پہنچ چکا تھا۔ ایک وقت ایسا بھی آیا کہ میں باتھ روم میں گیا اور خود کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ بچوں سے دوری انہیں اندر سے توڑ رہی تھی، ’مجھے اپنے بچوں کی بہت یاد آتی تھی، لیکن مجھے ان سے ملنے کی اجازت نہیں تھی۔ میں اس حد تک ہار چکا تھا کہ سوچ لیا تھا اداکاری چھوڑ کر درزی بن جاؤں گا، کپڑے بیچ کر اپنی گزر بسر کر لوں گا۔‘
فیروز خان نے بتایا کہ مسلسل ذہنی دباؤ اور عدالتوں میں جاری کیسز نے انہیں زندگی سے مایوس کر دیا تھا، مگر ان کی ماں نے ہار نہ مانی۔ انہوں نے کہا کہ، جب میں بے ہوش تھا تو امی نے آیت الکرسی پڑھی۔ انہی کی دعا تھی کہ میں دوبارہ ہوش میں آیا اور زندگی میں واپس لوٹا۔
اداکار نے یہ بھی تسلیم کیا کہ اس مشکل دور نے انہیں اندر سے جھنجھوڑ کر رکھ دیا، مگر اب وہ زندگی کو ایک نئے انداز سے دیکھتے ہیں۔
















