جانداروں نے بوس و کنار کب سیکھا؟ دنیا کے پہلے بوسے کی کہانی

40 ہزار سال قبل موجود 'نیاندرتھلز ' کون تھے اور وہ کیسے نظر آتے تھے؟
اپ ڈیٹ 19 نومبر 2025 06:42pm

ماہرینِ حیاتیات نے انسانوں میں رومانوی تعلقات کی ایک عام مگر پراسرار عادت، یعنی بوسہ یا چُومنے کے ارتقائی پس منظر پر تحقیق کی ہے۔ نئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ چُومنے یا بوسے کی عادت تقریباً 21 ملین سال قبل شروع ہوئی۔

رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق اس تحقیق میں نیاندرتھلز انسان بھی چومتے ہوں گے، اور انسان اور نیاندرتھال کے درمیان کبھی کبھار رومانوی یا دوستانہ چُومنے یا بوسے کا تبادلہ بھی ممکن تھا۔ محققین کے لیے یہ ایک دلچسپ سوال تھا کیونکہ چُومنا بظاہر کسی بقا یا تولیدی فائدے کے لیے ضروری نہیں لگتا، مگر یہ انسانوں اور جانوروں کی کئی اقسام میں پایا جاتا ہے۔

نیاندرتھلز کون تھے اور وہ کیسے نظر آتے تھے؟

نیاندرتھلز دراصل انسانی نوع کے قریبی قدیم رشتہ دار تھے جو آج سے تقریباً 40 ہزار سال قبل تک یورپ اور ایشیا میں رہتے تھے۔ وہ آج کے انسان کی طرح زمین پر چلنے، اوزار بنانے اور آگ استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے، مگر ان کی جسمانی ساخت انسانی نوع سے قدرے مضبوط اور قد میں تھوڑی چھوٹی تھی۔ نیاندرتھلز ہمارے ارتقائی خاندان کا ایک اہم حصہ تھے اور ان کے ساتھ ہم نے جینیاتی اور بعض رویوں کا تبادلہ بھی کیا۔

ایوولوشن اینڈ ہیومن بیہیوئیر جرنل میں شائع تحقیق میں بوسے کی تعریف کی بنیاد پر محققین نے مختلف جانوروں میں اس رویے کی موجودگی کا جائزہ لیا اور ایک ”ارتقائی پزل“ تیار کیا تاکہ معلوم ہو سکے کہ چومنا یا بوسہ کب وجود میں آیا۔

یونیورسٹی آف آکسفورڈ کی ماہر حیاتیات ڈاکٹر میٹیلڈا برنڈل نے کہا کہ انسان، چمپانزی اور بونوبو سب یہ عمل انجام دیتے ہیں، اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے مشترکہ اجداد بھی ان میں شامل ہوں گے۔ ان کے مطابق، یہ رویہ تقریباً 21.5 ملین سال قبل بڑے بندروں میں پیدا ہوا۔

AAJ News Whatsapp

تحقیق میں یہ بھی سامنے آیا کہ بھیڑیے، پریری ڈاگ، قطبی ریچھ اور حتیٰ کہ البیٹراس پرندے بھی اس تعریف کے مطابق بوسہ کرنے کا رویہ اپناتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ بوسہ کناری ایک ایسا رویہ ہے جو صرف انسان بلکہ دیگر جاندار جیسے کہ چمپانزی اور دیگر جانوروں میں بھی پایا جاتا ہے۔ اگرچہ ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ رویہ کیوں پیدا ہوا، مگر کئی نظریات ہیں کہ یہ بڑے بندروں میں صفائی کے عمل سے نکلا، یا یہ صحت اور لائف پارٹر کی مطابقت کا اندازہ لگانے کا ایک ذاتی طریقہ ہو سکتا ہے۔ تحقیق کے حوالے سے اس رویے کو سنجیدگی سے سمجھنا چاہیے اور صرف رومانوی تصور کی وجہ سے اسے غیر اہم نہیں سمجھنا چاہیے۔

Human Behavior

Neanderthals

EVOLUTION

Unique animal behavior

Kissing

Primates