اسلام آباد ہائیکورٹ کو منتقل کیے جانے کی خبریں بے بنیاد قرار

گزشتہ رات سوشل میڈیا پر یہ خبر وائرل ہوئی کہ ہائیکورٹ شفٹ ہو رہی ہے
شائع 18 نومبر 2025 11:58am

شاہراہ دستور پر واقع مئی 2023 میں مکمل ہونے والی اسلام آباد ہائیکورٹ کی نئی عمارت میں وفاقی آئینی عدالت کی فعالیت کے پہلے ہی دن ہی ایک افواہ گردش کرنے لگی کہ ہائیکورٹ دوبارہ پرانی عمارت میں منتقل ہو رہی ہے۔ تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ کے ذرائع نے اس خبر کو قطعی بے بنیاد قرار دیا اور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی اسے صرف افواہ کہا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل منظور ججہ نے ایک نیوز کانفرنس میں وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ کل رات سوشل میڈیا پر یہ خبر وائرل ہوئی کہ ہائیکورٹ شفٹ ہو رہی ہے، لیکن حقیقت میں ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ جسٹس شوکت صدیقی کی کوششوں سے ہائیکورٹ کی موجودہ عمارت حاصل کی گئی اور ہائیکورٹ سے ملحقہ سہولت مرکز بھی مکمل ہو چکا ہے۔

AAJ News Whatsapp

منظور ججہ نے مزید بتایا کہ ستائیسویں آئینی ترمیم کے بعد وفاقی آئینی عدالت کا قیام عمل میں آیا، اور عدالت کے ججز کی حلف برداری کی تقریب بھی ہو چکی ہے۔ ابتدائی طور پر مختلف آپشنز پر غور کیا گیا کہ وفاقی آئینی عدالت کے ججز کہاں بیٹھیں، اور آخر کار چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی سفارش پر ججز کو عارضی طور پر اسلام آباد ہائی کورٹ کی عمارت میں انتظام کیا گیا۔

انہوں نے واضح کیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی عمارت شاہراہ دستور سے کہیں اور منتقل نہیں ہو رہی اور موجودہ عمارت میں ہائیکورٹ کی سرگرمیاں بلا رکاوٹ جاری رہیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ وفاقی آئینی عدالت نے اپنی فعالیت کا آغاز کر دیا ہے اور اب آئینی مقدمات کی سماعت باقاعدگی سے ہائیکورٹ کی عمارت میں ہو رہی ہے۔

Islamabad High Court

OLD BUILDING

federal constitutional court

New Building