آزاد کشمیر: انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کامیاب، فیصل راٹھور نئے وزیرِاعظم منتخب
آزادکشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں وزیراعظم چوہدری انوار الحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی ہے۔ ایوان میں پیش کی گئی تحریکِ عدم کے حق میں 38 جبکہ مخالفت میں دو ووٹ سامنے آئے۔
پیپلزپارٹی کی جانب سے چوہدری انوارالحق کے خلاف پیش کی گئی تحریکِ عدم اعتماد کامیاب ہوگئی۔ جس کے بعد پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی فیصل ممتاز راٹھور آزاد کشمیر کے نئے وزیراعظم بن گئے۔
آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس پیر کے روز اسپیکر چوہدری لطیف اکبر کی زیرِ صدارت شروع ہوا۔ پیپلزپارٹی کے رکنِ اسمبلی چوہدری قاسم مجید نے تحریکِ عدم اعتماد ایوان میں پیش کی، جس پر 38 ارکان نے قرارداد کے حق میں جبکہ دو ارکان نے مخالفت میں ووٹ دیا۔
پیپلزپارٹی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد میں متبادل قائدِ ایوان کے طور پر فیصل ممتاز راٹھور کا نام پیش کیا گیا تھا۔ ممتاز راٹھور اَب آزاد کشمیر کے 16ویں اور موجودہ اسمبلی کے چوتھے وزیراعظم بن گئے ہیں۔
پیپلزپارٹی نے فیصل راٹھور کو وزیراعظم آزاد کشمیر کیلئے نامزد کر دیا
وزیراعظم آزادکشمیر چوہدی انوارالحق کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد پیپلزپارٹی کی جانب سے جمعے کے روز جمع کرائی گئی تھی۔
6 ماہ قبل جانے کا ارادہ کرلیا تھا، انوار الحق
تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے والے چوہدری انوارالحق اپریل 2023 میں 48 ووٹ لے کر وزیراعظم منتخب ہوئے تھے۔
انکا کہنا ہے کہ ’میں نے چھ ماہ پہلے ہی جانے کا ارادہ تھا۔ آج یہاں سے سرخرو ہو کر جا رہا ہوں، میں نے بارہا کہا کہ میری موجودگی میں تقسیم کشمیر کا کوئی فارمولہ نہیں ہوسکتا‘۔
انہوں نے کہا کہ مہاجرین کی نشستوں ختم کرنے کے بِل پر دستخط کرتا تو یہ میری سیاسی موت تھی۔ اسی ایوان سےمودی کو بھی للکارا اور اُسے فتنۃ الخوارج نہیں فتنۃ الہندوستان کہا۔
چوہدری انوارالحق نے نئے وزیراعظم اور کابینہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
پہلی مرتبہ جانے والا، آنے والے کو خوش آمدید کہتا رخصت ہوا، فیصل راٹھور
آزاد کشمیر کے نو منتخب وزیر اعظم راجہ فیصل ممتاز راٹھور نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ ’پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ جانے والا وزیر اعظم آنے والے وزیر اعظم کو خوش آمدید کہتا ہوا رخصت ہورہا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ہم سے چند غلط فیصلے بھی ہوئے،کچھ مسائل ایسے تھے جو حل ہوسکتے تھے مگر ان میں تاخیر ہوئی۔ اب بطور وزیر اعظم عہد کرتا ہوں کہ میرے قلم سے تاخیر نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ لوگ ہمیں ہم مراعات یافتہ طبقہ سے سمجھتے ہیں لیکن میرے والد نے اپنا ایک ہی مکان دوستوں کے تعاون سے بنایا اور میں نے اسے الیکشن کے اخراجات پورے کرنے کے لئے فروخت کردیا۔
نومنتخب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایکشن کمیٹی ایک حقیقت ہے جسے تسلیم کرنا ہوگا، اس کے کچھ مطالبات بالکل درست ہیں، ہم ان سے بات کریں گے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ سیکریٹری صاحبان کے پاس ایک سے زائد گاڑی نہیں ہوگی اور سیکریٹریز کی تعداد صرف 20 ہوگی۔ فیصل ممتاز نے تمام اضافی گاڑیوں کو ٹرانسپورٹ پول میں جمع کرنے، سرکاری ملازمتوں میں خواتین کو برابر کے مواقع دینے اور گریڈ ایک کے ملازمین کو ایک ماہ کی اضافی تنخواہ دینے کا اعلان کیا۔
















اس کہانی پر تبصرے بند ہیں۔