خارجی دہشت گرد احسان اللہ کے فتنہ الخوارج کے حوالے سے انکشافات
گرفتار خارجی دہشتگرد نے فتنۂ خوارج کی سرگرمیوں سے پردہ اٹھاتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ یہ گروہ مذہب کے نام پر نوجوانوں کو گمراہ کرتا رہا، پاک فوج کے خلاف نفرت پھیلاتا رہا اور مختلف حملوں میں بھی ملوث رہا۔ ملزم کے مطابق خوارجی کمانڈر خود بداخلاقی، جھوٹ اور شدت پسندی میں ملوث ہیں۔
گرفتار خارجی دہشتگرد نے تحقیقات کے دوران فتنۂ خوارج کے بارے میں سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ خوارجی گروہ نوجوانوں کو مذہب کے نام پر بہکا کر اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے۔
ملزم نے اپنا نام احسان اللہ ولد عبدالجنان، قوم محسود بتایا اور کہا کہ وہ مختلف خوارجی کمانڈروں ، جن میں کمانڈر بدری، کمانڈر مشتاق، کمانڈر گرنیڈ شامل ہیں — کے لیے کام کرتا رہا۔ اس نے مزید بتایا کہ وہ کمانڈر اسلام الدین کے لیے سہولت کاری میں بھی ملوث رہا۔
ملزم کے مطابق اس گروہ نے بکتربند گاڑی اور پولیس اسٹیشن پر حملے کیے، جبکہ نوجوانوں کو نہ صرف گمراہ کیا جاتا تھا بلکہ انہیں بدکاری جیسے گناہوں کی طرف بھی دھکیلا جاتا تھا۔ اس نے الزام لگایا کہ خوارجی کمانڈر اپنے ہی ساتھیوں کے ساتھ بداخلاقی بھی کرتے تھے۔
جوڈیشل کمپلیکس خودکش حملہ: کالعدم ٹی ٹی پی کے 4 دہشت گرد گرفتار
گرفتار دہشتگرد کے مطابق خوارجی گروہ نوجوانوں کو یہ جھوٹ بول کر ورغلاتا تھا کہ پاک فوج “کافر” ہے، مگر حقیقت اس کے برعکس نکلی۔ اس نے بتایا کہ اس نے خود پاک فوج کے جوانوں کو پانچ وقت نماز پڑھتے دیکھا اور اسی دوران اس نے نماز اور کلمہ بھی سیکھا، جو اسے پہلے نہیں آتے تھے۔
کیڈٹ کالج وانا پر حملے میں ملوث تمام دہشت گرد افغان شہری نکلے
ملزم نے اعتراف کیا کہ خوارج کے پیچھے لگ کر وہ اور اس کے ساتھی تباہ و برباد ہوگئے۔ اس کے مطابق حقیقت میں یہی خوارج کافر اور مرتد ہیں، جبکہ پاکستانی فوج حقیقی مسلمان ہیں۔
آخر میں گرفتار دہشتگرد نے بتایا کہ مذہب کے نام پر دہشت، نفرت اور انتشار پھیلانے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

















