سعودی عرب نے حج 2026 کیلئے سخت طبی شرائط عائد کردیں

گردے، دل، جگر، اعصابی و نفسیاتی امراض اور شدید معذوری میں مبتلا افراد کے حج پر مکمل پابندی
شائع 15 نومبر 2025 02:39pm

حکومتِ سعودی عرب اور پاکستان کی وزارتِ مذہبی امور نے حج 2026 کے لیے سخت ترین طبی قوانین نافذ کر دیے ہیں، جن کے تحت بیمار یا کمزور عازمین کو نہ صرف حج سے روکا جائے گا بلکہ سعودی عرب پہنچ جانے کی صورت میں بھی فوری طور پر وطن واپس بھیج دیا جائے گا۔

حج 2026 کے لیے سعودی حکام کی ہدایات کے مطابق پاکستان نے بھی عازمینِ حج کے لیے سخت طبی شرائط عائد کر دی ہیں۔

وزارتِ مذہبی امور کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بیمار عازمین کو ڈی پورٹ کرنے کی پالیسی سختی سے نافذ کی جائے گی اور وطن واپسی کے تمام اخراجات بھی متعلقہ عازم کو خود برداشت کرنا ہوں گے۔

AAJ News Whatsapp

ترجمان کے مطابق گردوں کے مریض، ڈائیلاسز کرانے والے افراد، دل کے امراض میں مبتلا افراد، اور مشقت برداشت نہ کر سکنے والے مریضوں کو حج کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان حج 2026 کے انتظامات پر معاہدہ طے پا گیا

اسی طرح پھیپھڑوں اور جگر کے امراض میں مبتلا افراد، شدید اعصابی یا نفسیاتی بیماریوں، یادداشت کی کمزوری، ڈیمنشیا، الزائمر، رعشے اور شدید معذوری کے شکار افراد کے لیے بھی حج پر مکمل پابندی ہوگی۔

مزید برآں حاملہ خواتین، کالی کھانسی، تپ دق، وائرل ہیمرجک فیور، اور کینسر کے مریضوں کو بھی حج کی اجازت نہیں ہوگی۔

عازمین حج تیاری کرلیں، حج 2026 کے لیے رجسٹریشن کی تیاریاں مکمل

وزارتِ مذہبی امور کے ترجمان کا کہنا ہے کہ میڈیکل افسر عازمین کے فٹنس سرٹیفکیٹ کا حتمی فیصلہ کرے گا اور جن افراد کو سفر کے قابل نہ سمجھا گیا، انہیں حج پر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

سعودی عرب میں قائم خصوصی مانیٹرنگ ٹیمیں عازمین کے فٹنس سرٹیفکیٹس کی درستگی کی تصدیق بھی کریں گی۔

ترجمان نے واضح کیا کہ حج 2026 میں صرف وہی افراد سفر کر سکیں گے جو مقررہ معیار کے مطابق مکمل بنیادی صحت کے حامل ہوں۔

Saudi Arabia

hajj 2026

people

for sick

prohibited