لاپتا سکھ خاتون یاتری نے اسلام قبول کر کے پاکستان میں شادی کرلی، بھارتی میڈیا کا دعویٰ
بھارت کی سکھ خاتون سربجیت کور، جو ننکانہ صاحب اور دیگر مقدس مقامات کی زیارت کے لیے پاکستان گئی تھیں، واپس اپنے ملک نہیں پہنچ سکیں۔ اطلاعات کے مطابق انہوں نے اسلام قبول کر لیا اور لاہور کے قریب شیخوپورہ کے رہائشی ناصر حسین سے شادی کر لی، جبکہ اس کا نکاح نامہ بھی سامنے آ گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 52 سالہ سربجیت کور پنجاب کے ضلع کپورتھلہ کی رہائشی ہیں، وہ اور دیگر سکھ زائرین 4 نومبر کو واہگہ، اٹاری بارڈر کراس کر کے پاکستان آئے تاکہ گرُو نانک دیو کے 555ویں جنم دن کی تقریب، پراکاش پرَو میں شرکت کر سکیں۔ زائرین کی تعداد 1,992 تھی جو تقریباً 10 دن بعد 13 نومبر کو واپس بھارت لوٹے، لیکن سربجیت کور ان کے ساتھ واپس نہیں آئیں۔
بعد ازاں ایک اردو نکاح نامہ سامنے آیا جس میں بتایا گیا کہ سربجیت کور نے اسلام قبول کر کے اپنا نام ”نور“ رکھ لیا اور لاہور سے تقریباً 56 کلومیٹر دور شیخوپورہ کے رہائشی ناصر حسین سے شادی کر لی۔ نکاح نامہ کی تصدیق خود مختار ذرائع سے ابھی ممکن نہیں ہو سکی۔
سربجیت کور پہلے طلاق یافتہ تھیں اور ان کے دو بیٹے ہیں، جن کے والد کرنائل سنگھ ہیں جو پچھلے تین دہائیوں سے انگلینڈ میں رہائش پذیر ہیں۔ ان کا پاسپورٹ پنجاب کے مکسر ضلع میں جاری کیا گیا تھا۔ ابتدائی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ وہ پاکستان میں لاپتا ہو گئی تھیں اور ان کے ملک واپس آنے کا ریکارڈ موجود نہیں ہے۔
پی آئی اے کی ایک اور خاتون فضائی میزبان کینیڈا میں لاپتا
ان کے واپس نہ آنے پر بھارتی امیگریشن ڈیپارٹمنٹ نے فوری طور پر پنجاب پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے ابتدائی رپورٹ دیگر اداروں کو ارسال کر دی ہے اور بھارتی مشن پاکستان کی متعلقہ حکام سے رابطے میں ہے تاکہ خاتون کے لاپتا ہونے کی وجوہات معلوم کی جا سکیں۔
امریکی انٹیلی جنس رپورٹ لیک کرنے والا تاحال لاپتا، وائٹ ہاؤس کا سخت ردعمل سامنے آ گیا
ہر سال شیروانی گردوارہ پر بندھک کمیٹی کی جانب سے سکھ زائرین کی ایک ٹیم پاکستان بھیجی جاتی ہے تاکہ تاریخی گردواروں کی زیارت کی جا سکے۔ اس سال سکھ زائرین کو 10 دن کی زیارت کے لیے اجازت دی گئی تھی، جو پہلے حفاظتی وجوہات کے باعث روک دی گئی تھی۔















