حجاج کو گرمی سے محفوظ رکھنے والا ’احرام‘ ایجاد
شدید گرمی کے موسم میں آنے والے حج سیزن کے دوران حجاج کرام کو ہیٹ اسٹروک اور تپش سے محفوظ رکھنے کے لیے سعودی عرب نے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ’ٹھنڈا احرام‘ ایجاد کر لیا ہے، جو دھوپ کی حرارت کم کرکے جسم کو زیادہ گرم ہونے سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔
دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان ہر سال حج کی سعادت کے لیے سعودی عرب پہنچتے ہیں، لیکن گزشتہ چند برسوں سے حج موسمِ گرما میں ہونے کے باعث شدید حرارت اور ہیٹ اسٹروک کا بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ دو سال قبل شدید گرمی کے باعث سینکڑوں حجاج جاں بحق بھی ہوئے تھے۔
اس صورتحال کے پیش نظر اس بار سعودی عرب نے عازمینِ حج کو گرمی سے بہتر حفاظت دینے کے لیے ’’ٹھنڈا احرام‘‘ تیار کیا ہے۔
سعودی عرب کی کی نیوز ایجنسی اقناکے مطابق اس احرام کی تیاری میں ایسا خصوصی فائبر استعمال کیا گیا ہے جو دھوپ کی تپش کو منعکس کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جس کے نتیجے میں جسم پر گرمی کا اثر کم محسوس ہوتا ہے۔
یہ نیا احرام سعودیہ ایئرلائن کی جانب سے عازمین کو فراہم کیا جائے گا۔ اس بارے میں ایئرلائن کے ڈائریکٹر تعلقات عامہ انجینئر عبداللہ الشھرانی نے بتایا کہ ٹھنڈا احرام حجاج و عمرہ زائرین کو گرمی سے محفوظ رکھنے میں مؤثر کردار ادا کرے گا۔
سعودی عرب میں حج کے دوران شدید گرمی سے 550 حجاج جاں بحق ہونے کی تصدیق
انہوں نے کہا کہ ایئرلائن کی جانب سے حجاج کے سفر کو مزید آسان بنانے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں، جن میں سامان کے بغیر حج کی سہولت خاص طور پر قابلِ ذکر ہے۔ اس کے تحت عازمین کا سامان ان کی رہائش گاہوں سے وصول کرکے براہِ راست کارگو سیکشن بھیج دیا جاتا ہے، جس سے ان کی آمدورفت میں سہولت پیدا ہوتی ہے۔
شدید گرمی: مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں نماز جمعہ کے خطبے کا دورانیہ کم
عبداللہ الشھرانی نے مزید بتایا کہ عازمین کی سہولت کے لیے فلائنگ ٹیکسی سروس متعارف کرانے کی کوشش بھی جاری ہے، جس کے ذریعے انہیں ایئرپورٹ سے مکہ یا مدینہ تک تیزی اور آسانی سے پہنچایا جاسکے گا۔
















