سینیٹ میں آرمی ایکٹ ترمیمی بل کثرتِ رائے سے منظور

سینیٹ نے پاکستان ایئر فورس اور نیوی ایکٹ ترمیمئ بِل بھی متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
شائع 14 نومبر 2025 12:03pm

وفاقی کابینہ اور قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دے دی۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرِ صدارت اجلاس میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل پیش کیا، جسے ایوان نے کثرتِ رائے سے منظور کرلیا۔ سینیٹر ہمایوں مہمند اور کامران مرتضیٰ نے بل کی مخالفت کی۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے پاکستان فضائیہ ایکٹ 1953 میں مزید ترامیم کا بِل اور وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان نیوی آرڈیننس 1961 میں مزید ترامیم کا بِل ایوان میں پیش کیا۔ جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

سینیٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بِل بھی منظور کرلیا گیا ہے، بِل وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے پیش کیا۔

AAJ News Whatsapp

واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی کابینہ اور قومی اسمبلی نے پاکستان آرمی ایکٹ، پاکستان ایئر فورس ایکٹ، پاکستان نیوی ایکٹ اور سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں ترامیم کی منظوری دی تھی۔

پاکستان آرمی (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق آرمی چیف کا نیا عہدہ چیف آف دی ڈیفنس فورسز شامل کردیا گیا جب کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا دفتر 27 نومبر 2025 سے ختم ہوجائے گا۔

مجوزہ آرمی ایکٹ کے مطابق کمانڈر نیشنل اسٹریٹیجک کمانڈ کی مدت ملازمت 3 سال ہو گی، کمانڈر نیشنل اسٹریٹیجک کمانڈ کو 3 سال کے لیے دوبارہ تعینات کیا جا سکے گا۔

Army Act

Senate of Pakistan

27th Constitutional Amendment

27th Ammendment

supreme court practice and procedure act

Airforce Act