’عیسیٰ علیہ السّلام کا فرانس کی پہاڑی پر نزول نہیں ہوا‘: افواہوں پر ویٹیکن کی وضاحت
ایمان ہمیشہ اُس چیز سے وابستہ رہا ہے جو دکھائی نہیں دیتی۔ نگاہ اور وجدان کے درمیان یہ فاصلہ ہی مذہب کو معنی دیتا ہے۔ انسان جب کسی نادیدہ حقیقت پر یقین کرتا ہے، تو وہ دراصل اپنی روح کی گہرائیوں میں ایک ایسے مرکز کو تسلیم کرتا ہے جو مادّی دنیا سے ماورا ہے۔ لیکن یہ یقین ہمیشہ ایک آزمائش کے ساتھ جڑا رہتا ہے۔کیا یہ واقعی آسمانی پیغام ہیں، یا انسانی دل کی وہ گونج جو اپنی تڑپ کو آسمان پر لکھ دینا چاہتی ہے؟
رائٹرز کے مطابق فرانس کے شمال میں واقع ایک خاموش قصبہ ’دوزولے‘ انہی سوالوں کا محور بن گیا۔ 1970 کی دہائی میں ایک کیتھولک خاتون نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السّلام (یسوع مسیح) کو دیکھا، ایک بار نہیں بلکہ اننچاس بار، اور اُنہیں ایک عظیم صلیب تعمیر کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ یہ نشان دنیا کے خاتمے سے پہلے انسانوں کے لیے آخری یاد دہانی ہے۔
ماہرین کا حضرت عیسیٰ علیہ السّلام کا گھر دریافت کرنے کا دعویٰ
برسوں تک یہ واقعہ ایک مقدس تاثر بن کر زندہ رہا۔ تاہم، اب نصف صدی بعد، ویٹیکن جو رومن کیتھولک چرچ کا مرکزی ادارہ ہے، اس نے باضابطہ طور پر اعلان کیا ہے کہ یہ تمام مظاہر “ماورائی نہیں بلکہ انسانی نوعیت کے” ہیں۔ یعنی دوزولے میں ”یسوع کے ظہور کا کوئی ماورائی یا خدائی ثبوت نہیں“۔
چرچ کے نزدیک یہ ایک انسانی یا نفسیاتی تجربہ تھا، نہ کہ آسمانی مکاشفہ۔
’ویٹیکن‘ نے بدھ کے روز دوزولے میں مبینہ ظہور کے حوالے سے یہ بھی کہا کہ صلیب کو پہچاننے کے لیے 738 میٹر اسٹیل یا کنکریٹ کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ یہ ہر اُس دل میں ہے جو معافی اور رحمت کے لیے نرم پڑ جائے۔
ویٹیکن کی ہدایات میں یہ بھی ذکر کیا گیا کہ یسوع کے مبینہ ظہور کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ دنیا سال 2000 سے پہلے ختم ہو جائے گی۔ بیان میں واضح طور پر کہا گیا کہ یہ پیش گوئی حقیقت میں پوری نہیں ہوئی۔
اسلام کے بارے میں ہنی سنگھ کے خیالات نے مداحوں کے دل جیت لیے
اسلامی عقیدے کے مطابق حضرت عیسیٰ علیہ السَّلام زندہ ہیں، اللہ تعالیٰ نے انہیں آسمانوں پر اٹھا لیا تھا۔ قیامت کے قریب آپ علیہ السلام دنیا میں دوبارہ تشریف لائیں گے تاکہ حق کو قائم کریں، دجال کو ہلاک کریں اور لوگوں کو ہدایت کی طرف بلائیں۔ یہ عقیدہ مسلمانوں کے بنیادی ایمان کا حصہ ہے اور قرآن و صحیح احادیث میں یہ عقیدہ واضح طور پر بیان ہوا ہے۔














