امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے ڈیل پر دستخط کر دیے

43 دن کے حکومتی تعطل کے بعد وفاقی ادارے دوبارہ کام شروع کریں گے، وفاقی ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جائیں گی
شائع 13 نومبر 2025 09:35am

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملکی تاریخ کے طویل ترین 43 روزہ حکومتی شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے لیے بدھ کو ڈیل پر دستخط کر دیے، جس کے بعد ملک بھر میں بند سرکاری ادارے دوبارہ کھل جائیں گے اور وفاقی ملازمین اپنے فرائض انجام دینے کے لیے دفاتر واپس جائیں گے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس بل پر دستخط کر دیے جس سے امریکا کی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم ہو گیا۔ اس سے چند گھنٹے قبل ایوانِ نمائندگان نے یہ پیکج منظور کیا تھا، جس کے تحت خوراک کی امداد کی فراہمی بحال ہوگی، وفاقی ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جائیں گی اور ایئر ٹریفک کنٹرول سسٹم کو دوبارہ فعال کیا جائے گا۔

AAJ News Whatsapp

ری پبلکن اکثریت والے ایوان نے بل 222 کے مقابلے میں 209 ووٹوں سے منظور کیا۔ صدر ٹرمپ کی حمایت نے ان کی جماعت کو متحد رکھا، حالانکہ ڈیموکریٹس نے اس کی سخت مخالفت کی تھی۔ ڈیموکریٹس کا مؤقف تھا کہ اس طویل تعطل کے باوجود انہیں وفاقی ہیلتھ انشورنس سبسڈی کے لیے معاہدہ حاصل نہیں ہو سکا۔

یہ بل اس ہفتے کے آغاز میں سینیٹ سے بھی منظور ہو چکا تھا۔ ٹرمپ کے دستخط کے بعد 43 دن سے گھر بیٹھے وفاقی ملازمین جمعرات سے اپنے فرائض دوبارہ سنبھال سکیں گے۔ تاہم حکومتی نظام اور خدمات کی مکمل بحالی میں کچھ وقت لگنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

امریکی حکومت کا طویل ترین شٹ ڈاؤن ختم، سینیٹ نے سمجھوتہ منظور کر لیا

صدر ٹرمپ نے دستخط کی تقریب کے دوران کہا کہ “ہمیں دوبارہ ایسا ہونے نہیں دینا چاہیے، یہ ملک چلانے کا طریقہ نہیں ہے۔”

یہ معاہدہ 30 جنوری تک کے لیے حکومتی فنڈنگ کو جاری رکھے گا، جب کہ وفاقی قرضہ تقریباً 38 ٹریلین ڈالر سے بڑھ کر ہر سال مزید 1.8 ٹریلین ڈالر کا اضافہ کر سکتا ہے۔

ری پبلکن رکنِ کانگریس ڈیوڈ شیوائکرٹ نے اس صورتحال کو مزاحیہ انداز میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ انہیں لگا جیسے وہ “Seinfeld” ڈرامے کی کسی قسط میں رہ رہے ہوں

امریکا میں 15واں شٹ ڈاؤن: حکومتی نظام بند، اثرات کیا ہوں گے؟

ان کا کہنا تھا کہ “ہم نے 40 دن گزار دیے اور ابھی تک کہانی سمجھ نہیں آئی۔”

شٹ ڈاؤن کے خاتمے سے توقع ہے کہ فضائی سفر اور غذائی امداد جیسی اہم خدمات بحال ہو جائیں گی، جس سے خاص طور پر شکرگزاری (تھینکس گیونگ) اور کرسمس سیزن کے موقع پر عوام کو ریلیف ملے گا۔

ماہرین کے مطابق اس شٹ ڈاؤن کے دوران ہر ہفتے ملک کی مجموعی پیداوار (GDP) میں تقریباً 0.1 فیصد کمی آئی، تاہم توقع ہے کہ آئندہ مہینوں میں زیادہ تر نقصان پورا ہو جائے گا۔

صدر ٹرمپ نے شٹ ڈاؤن کو نیویارک میئر کے انتخابات میں شکست کی وجہ قرار دے دیا

ڈیموکریٹس کا کہنا ہے کہ وہ اب سینیٹ میں صحت کی انشورنس سبسڈی کی توسیع کے لیے دوبارہ کوشش کریں گے، جو سال کے اختتام پر ختم ہو رہی ہیں۔

دوسری جانب ایوانِ نمائندگان میں بدھ کو نئے ڈیموکریٹ رکن ایڈیلیٹا گریجالوا نے حلف اٹھایا، جنہوں نے اپنے مرحوم والد کی نشست پر ضمنی انتخاب جیتا۔ ان کے حلف کے بعد ایوان میں ایک نئی تحریک کے تحت جیفری ایپسٹین سے متعلق خفیہ ریکارڈز کے اجراء پر ووٹنگ کا راستہ بھی کھل گیا۔

سیاسی ماہرین کے مطابق اگرچہ شٹ ڈاؤن کے اختتام سے وقتی استحکام آیا ہے، تاہم کوئی بھی جماعت واضح فتح حاصل نہیں کر سکی۔ ایک تازہ ریسرچ کے مطابق 50 فیصد امریکی اس تعطل کا ذمہ دار ری پبلکنز کو جبکہ 47 فیصد ڈیموکریٹس کو ٹھہراتے ہیں۔

America

Trump signs

in history

government shutdown

longest US

deal to end