قومی اسمبلی میں پیش 27 ویں آئینی ترمیم میں شامل کی گئی مزید اضافی ترامیم کون سی ہیں؟
قومی اسمبلی میں پیش کردہ 27 ویں آئینی ترمیم میں شامل کی گئی مزید اضافی ترامیم کیا ہیں؟ وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں ترمیم پیش کیں۔
بدھ کو قومی اسمبلی میں آئینِ پاکستان میں 27 ویں آئینی ترمیم 2025 کے تحت مزید ترامیم پیش کر دی گئیں۔ وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں ترامیم کی فہرست پیش کی، جن میں آئین میں نئی شقوں کے اضافے اور بعض شقوں کے اخراج کی تجاویز شامل ہیں۔
بل میں شق 2 کا نیا متبادل تجویز کیا گیا ہے، جس کے تحت آرٹیکل 6 میں ترمیم کے ذریعے لفظ “The” کے بعد “وفاقی آئینی عدالت” کے الفاظ شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ ترمیم کے تحت آئین میں نئی شق A2 شامل کرنے کی سفارش کی گئی۔
آرٹیکل 10 میں وضاحت کے طور پر ”سپریم کورٹ آف“ کے الفاظ شامل کرنے کی تجویزدی گئی ہے۔ اسی طرح بل سے شق 4 کے اخراج کی تحریک پیش کی گئی ہے جب کہ 27 ویں ترمیمی بل سے شق 19 خارج کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
آئین کے آرٹیکل 176 میں ترمیم کی تجویز دی گئی ہے، آرٹیکل 176 میں لفظ ”انصاف“ کے بعد ”سپریم کورٹ“ کے الفاظ شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
ترمیم کے تحت موجودہ چیف جسٹس اپنی مدت ملازمت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان ہی رہیں گے۔
بل سے شق 51 کے اخراج کی تحریک پیش کی گئی ہے جب کہ آئینی بل سے شق 55 بھی حذف کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اسی طرح شق 56 میں نئی ذیلی شق (ab) داخل کرنے کی سفارش کی گئی۔
آئینی ترمیم کے تحت ”چیف جسٹس آف پاکستان“ کی نئی تعریف شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے، نئی تعریف کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان وہ جج ہوگا جو وفاقی آئینی عدالت اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میں سے سینئر ہوگا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ قانون میں ترمیم ایک ارتقائی عمل ہے، چیف جسٹس کے حوالے سے کچھ ترمیم لائیں گے، جسٹس یحییٰ آفریدی ہی چیف جسٹس رہیں گے، کبھی ابہام تھے ان کو ترامیم کے ذریعے دور کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ 27ویں ترمیم کی تمام 59 شقیں قومی اسمبلی سے منظور ہوگئیں اپوزیشن نے اسمبلی سے واک آؤٹ کردیا ہے جب کہ پی پی رہنما خورشید شاہ وہیل چیئر پر ووٹ کے لیے آئے۔











