سینیٹ کے بعد آئینی ترمیمی بل کل قومی اسمبلی سے منظور ہونے کا امکان، پی ٹی آئی کا ہنگامہ اور نعرے بازی

راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ آپ شور مچانے والی مشین نہ بنیں، آپ جمہوریت کے دشمن ہیں۔
شائع 10 نومبر 2025 09:30pm

قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن اور حکمران اراکین نے ایک دوسرے پر سخت تنقید کی جب کہ اپوزیشن کی جانب سے شور شرابہ کیا گیا، اپوزیشن ارکان بانی پی ٹی آئی عمران خان کی تصاویر والے پوسٹر اٹھا کر ایوان میں آگئے اور شدید نعرے بازی شروع کر دی۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ آپ شور مچانے والی مشین نہ بنیں، آپ جمہوریت کے دشمن ہیں، بھارت کے ساتھ یارانہ نبھاتے ہیں، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے خلاف بات کرنے والے لوگ گمراہ ہیں۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں منعقد ہوا اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے نو منتخب رکن بلال فاروق تارڑ نے رکنیت کا حلف اٹھا لیا۔ حلف برداری کے فوراً بعد ایوان میں سیاسی گرما گرمی شدت اختیار کر گئی۔

اپوزیشن ارکان بانی پی ٹی آئی کی تصاویر والے پوسٹر اٹھا کر ایوان میں آگئے اور شدید نعرے بازی شروع کر دی۔ ”ظلم کے یہ ضابطے ہم نہیں مانتے“، ”نا وہ باغی نہ غدار، قیدی نمبر 804“ اور ”ہم لے کے رہیں گے آزادی“ جیسے نعرے ایوان میں گونجتے رہے۔

اپوزیشن نے آئین کے لیے دعا کرانے کا مطالبہ بھی کیا جب کہ پی ٹی آئی ارکان نے ”آئین کا جنازہ ہے، ذرا دھوم سے نکلے گا“ کے نعرے بھی لگائے۔

پی ٹی آئی کے متعدد ارکان اسپیکر ڈائس کے سامنے جمع ہوگئے اور آمریت کے خلاف اور جمہوریت کے حق میں نعرے لگائے۔

محمود خان اچکزئی بھی پی ٹی آئی ارکان کے ساتھ اسپیکر ڈائس کے سامنے موجود رہے تاہم جے یو آئی ف کے ارکان نے اس احتجاج میں پی ٹی آئی کا ساتھ نہیں دیا اور اپنی نشستوں پر بیٹھے رہے۔

اسی دوران اپوزیشن رکن اقبال آفریدی نے ایوان میں اذان دے دی جس پر ماحول مزید جذباتی ہوگیا۔ اجلاس کے دوران شرمیلا فاروقی نے بجٹ 2025-26 میں صنعتی سبسڈی سے متعلق سوال اٹھایا۔

پارلیمانی سیکرٹری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ سوال وزارتِ صنعت سے متعلق نہیں، جس پر اسپیکر ایاز صادق نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ سوال متعلقہ وزارت سے نہیں تھا تو بروقت آگاہ کیوں نہیں کیا گیا؟

اسپیکر قومی اسمبلی نے معاملے کو اگلے اجلاس کے لیے دوبارہ شامل کرنے کی ہدایت کردی۔کچھ دیر بعد پی ٹی آئی ارکان نے احتجاج ختم کر دیا اور اکثر ارکان ایوان سے باہر نکل گئے تاہم چند رکن بدستور ایوان میں موجود رہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اجلاس میں نماز کے لیے 15 منٹ کا وقفہ کر دیا۔

بعدازاں قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہاکہ کیا ووٹ کو ایسے عزت دیتے ہیں؟ کیا ان کو کوئی شرم حیا ہے، آپ مسترد شدہ لوگ ہیں اور قانون سازی کررہے ہیں، اس اسمبلی کو حق نہیں وہ اس طرح ترمیم کرے۔ آئینی بینچ کا چیف جسٹس وزیراعظم منتخب کرے گا کیا پھر وہ عوام یا اپوزیشن کو انصاف دے گا ؟

AAJ News Whatsapp

قومی اسمبلی اجلاس میں پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا مجھے لگتا ہے سابق سپیکر نے ترامیم کو پڑھا نہیں، سب سے پہلا اٹیک صدر مملکت پر کیا جب کہ صدر مملکت کے پاس ایگزیکٹیو اختیار ہی نہیں، یہ اختیارات صرف صدر زرداری کے لیے نہیں بلکہ تمام صدور کو حاصل ہوں گے، ابھی صبر کا موقع ہے آپ صبر کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم سے پاکستان کا دفاع مضبوط اور مربوط ہوگاآپ نو مئی والے ہم دفاع پاکستان والے ہیں، آصف علی زرداری کے پاس کوئی عہدہ بھی نہیں تھا مگر محترمہ بینظیر بھٹو کا شوہر ہونے کی وجہ سے جیل کاٹنی پڑی، مرد حر کا خطاب اسی آصف علی زرداری کو ملا مگر آج ایسی بہادر آوازیں جیل سے نہیں آتیں۔

راجہ پرویز اشرف کی تقریر کے دوران وزیر دفاع خواجہ آصف نے پی ٹی آئی پر جملہ کستے ہوئے کہا کہ ہم نے تو استثنیٰ دیا انہوں نے تو اسے باپ بنا دیا تھا۔

پیپلز پارٹی کے رہنما نے تقریر جاری رکھتے ہوئے کہا ہم نے اس ملک کا دفاع کیا، اسے مضبوط بنایا مگر تم نے کھڑے ہوکر کہا کہ کیا انڈیا پر حملہ کردوں۔

راجہ پرویز اشرف کے الفاظ پر اپوزیشن ارکان نے شور شرابہ کیا تاہم انہوں نے مزید کہا آپ کی تو کرپشن کی داستانیں ہیں،آپ دفاع کے دشمن، فوج کی تضحیک کرتے ہیں،آپ وہی زبان بولتے ہیں جو بھارتی بولتے ہیں، آپ کو شور مچانے کے لیے یہاں لایا گیا ہے، تمہارا پکا بندوبست ہو گا، تمہارا شو ختم ہو گیا ہے، یہ کمپرومائز لوگ ہیں، یہ نہیں چاہتے بانی پی ٹی آئی باہر آئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ جیسے ساتھی ہوں تو دشمن کی ضرورت نہیں، اگر آپ گالی دیں گے تو آپ کو جواب بھی ویسا ہی ملے گا۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ ایوان کو یرغمال بنا لیں گے تو یہ ممکن نہیں۔ ان لوگوں کے پاس تنقید کرنے کے علاوہ کچھ نہیں، فیلڈ مارشل کو پوری قوم نے ہیرو بنایا، یہ ان کے خلاف بات کرتے ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو آج دنیا میں جو مقام ملا اس کی مثال نہیں ملتی۔ کسی ملک مخالف کا وجود پاکستان میں برداشت نہیں کریں گے۔ ایک جماعت کا رہنما چاہتا ہے کہ ملک میں افراتفری،انتشار اور فساد ہو۔

رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جو کرنا ہے کریں مگر زندگی اتنی تنگ نہ کریں کہ اپنے ملک میں اپنی دھرتی پر چھپنا پڑے ۔۔آپ کبھی تو سویلین بالادستی کے لیے کوئی کام کریں۔

نجکاری کمیشن ترمیمی بل کثرتِ رائے سے منظور

قومی اسمبلی کے اجلاس میں نجکاری کمیشن ترمیمی بل کثرتِ رائے سے منظور جب کہ سول ملازمین ترمیمی بل 2025 اور اقبال اکیڈمی ترمیمی بل 2025 دونوں بلوں کو تفصیلی جائزے اور سفارشات کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیا گیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر قومی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں منعقد ہوا، قومی اسمبلی کے اجلاس میں نجکاری کمیشن ترمیمی بل کثرتِ رائے سے منظور کر لیا گیا، بل پارلیمانی سیکرٹری آسیہ اسحاق نے پیش کیا۔

اس کے علاوہ دو اہم ترمیمی بل سول ملازمین ترمیمی بل 2025 اور اقبال اکیڈمی ترمیمی بل 2025 وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے ایوان میں پیش کیے۔ دونوں بلوں کو تفصیلی جائزے اور سفارشات کے لیے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر دیا گیا۔

اجلاس میں قانون سازی کے ساتھ ساتھ ویکسینیشن اور صحت سے متعلق معاملات پر بھی ایوان میں بحث جاری رہی۔

طارق فضل چوہدری نے اسمبلی میں ویکسینیشن مخالف افواہوں اور غلط معلومات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پولیو کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ یہی جھوٹا پراپیگنڈا رہا ہے۔ پولیو ورکرز پر حملے بھی اسی منفی ذہنیت کا نتیجہ ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ “قوم کو متحد ہو کر بیماریوں سے لڑنا ہوگا اورویکسینیشن کے حوالے سے منفی افواہوں میں نہیں آنا چاہیے۔

ڈپٹی اسپیکر نے صحت سے متعلق اٹھائے گئے معاملات کو ہیلتھ کمیٹی کے سپرد کر دیا تاکہ تفصیلی بریفنگ اور تحقیق کے بعد ایوان کو آگاہ کیا جا سکے۔

ذوالفقار علی بھٹو کو قومی شہید قرار دینے کی قرارداد منظور

قومی اسمبلی میں سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو قومی شہید قرار دینے کی قرارداد کثرتِ رائے سے منظور کرلی گئ جب کہ قومی اسمبلی میں قواعد کو معطل کر کے قرارداد پیش کی گئی۔

قرار داد میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو فئیرٹرائل کا موقع نہیں دیا گیا۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے جمہوریت اور عوام کے حقوق کے لیے جان کی قربانی دی۔

ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے شہید ذوالفقار علی بھٹو کو قومی شہید قرار دیا جائے، وفاقی حکومت شہید ذوالفقار علی بھٹو کو قومی شہید دینے سے متعلق نوٹیفیکیشن جاری کرے۔

بعدازاں قومی اسمبلی اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

National Assembly

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

27th Constitutional Amendment

27th Ammendment

27th Constitutional