27 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کے بعد سینیٹر سیف اللہ ابڑو مستعفی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے 27 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دینے کے بعد سینیٹ کی نشست سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔
منگل کو سینیٹ میں 27 ویں آئینی ترمیم کثرت رائے سے منظور ہوگئی، جس کے بعد پی ٹی آئی کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے ایوان بالا میں سینیٹ کی نشست سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کردیا۔ سیف اللہ ابڑو نے 27 ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی سینٹر سیف اللہ ابڑو نےکہا کہ پاک بھارت جنگ میں جو فتح ہوئی وہ ہمارے لئے باعث فخر ہے، بھارت کو شکست تسلیم کرنا پڑی، میں نے فیلڈ مارشل اور پاک افواج کی وجہ سے ووٹ دیا ہے، میں جنرل عاصم منیر کی وجہ سے ووٹ دینے آیا ہوں۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو غیر معمولی عزت دی، ٹرمپ نے کسی صدر اور وزیراعظم کو اتنی عزت نہیں دی۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ارکان طنز کرتے ہیں، پہلے اخلاقیات سیکھیں، قانون سازی ہر دور میں ہوتی رہے گی، کسی کی اجارہ داری نہیں، کل ہماری حکومت آئے گی تو علی ظفر قانون سازی کریں گے، ہر حکومت اپنی باری میں آئینی ترامیم لاتی ہے۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے وقت میری فیملی کے 10 ممبر اٹھائے گئے، پارٹی نے میرے لیے کوئی آواز نہیں اٹھائی، ترمیم کے بعد میرے خلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس جمع کرایا گیا، میں اپنی نشست سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتا ہوں۔ جس پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ہم آپ کو پھر بنادیں گے۔
پی ٹی آئی سینیٹر فلک نازچترالی کا سینیٹر سیف اللہ ابڑو سے سوال
قبل ازیں سینیٹ کے اجلاس کے دوران اس وقت دلچسپ صورتِ حال پیدا ہوگئی جب پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر سیف اللہ ابڑو آئینی ترمیم کی منظوری سے قبل اچانک ایوان میں نمودار ہوئے۔ ان کی آمد پر پی ٹی آئی سینیٹر فلک ناز چترالی نے ان سے پوچھا کہ ”آپ کیوں کھڑے ہیں؟“ جس پر سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے مختصر مگر معنی خیز جواب دیا کہ ”مجبوری ہے۔“
ذرائع کے مطابق، ترمیم پر ووٹنگ سے قبل پی ٹی آئی کے حلقوں میں تشویش پائی جارہی تھی کہ سندھ اور خیبرپختونخوا سے پارٹی کے دو سینیٹرز سے رابطہ نہیں ہو پا رہا۔ پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں سینیٹرز ”لاپتہ“ ہیں اور ان کے بارے میں کوئی اطلاع موصول نہیں ہو رہی۔
سیف اللہ ابڑو کی اچانک ایوان میں موجودگی نے پارٹی کے اندرونی حلقوں میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لے رہے ہیں جب کہ حکومتی اراکین اس صورتِ حال کو ”سیاسی پیش رفت“ قرار دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری کے لیے سینیٹ اجلاس میں پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو اور جمعیت علماء اسلام ف کے سینیٹر احمد خان نے ترمیم کے حق میں ووٹ دیا۔
پی ٹی آئی ارکان نے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کے سامنے احتجاج کیا، سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو نشست پر بیٹھے رہے، احتجاج میں شریک نہیں ہوئے۔
سینیٹر سیف اللّٰہ ابڑو آئینی ترمیم پیش کرنے کی تحریک کے حق میں کھڑے ہوئے، جے یو آئی کے احمد خان بھی تحریک کے حق میں کھڑے ہو گئے۔
واضح رہے کہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے 2024 کے عام انتخابات میں حلقہ این اے 194 لاڑکانہ سے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو کے حق میں دستبردار ہوگئے تھے، جس پر پارٹی نے انہیں شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔
سیف اللہ ابڑو نے پاکستان پیپلز پارٹی چیئرمین و امیدوار بلاول بھٹو زرداری کے حق میں پارٹی کی طرف سے دیے گئے ٹکٹ سے دستبرداری کا اعلان کیا، وہ سینیٹ آف پاکستان میں پارٹی کے ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔













