عوام پر بھاری بوجھ، بغیر منظوری 40 لاکھ مہنگے میٹرز کی تنصیب پر نیپرا برہم

بھاری سرمایہ کاری منصوبے کے لیے پیشگی اجازت لینا ضروری تھا، نیپرا
اپ ڈیٹ 09 نومبر 2025 11:32am

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں (ڈسکوز) کو بغیر منظوری 4 ملین اے ایم آئی میٹرز نصب کرنے پرکڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے انکشاف کیا ہے کہ ملک کی تمام بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں (ڈسکوز) نے ریگولیٹری منظوری کے بغیر بڑے پیمانے پر اے ایم آئی میٹرز نصب کیے، جس پر نیپرا نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

نیپرا نے صارفین کی شکایات پر کے الیکٹرک کو شو کاز نوٹس جاری کردیا

2023 کا نیشنل پاور بریک ڈاؤن: نیپرا نے کے الیکٹرک کو ذمہ دار قرار دے دیا

ذرائع کے مطابق، وزارتِ توانائی کی ہدایات پر 40 لاکھ اے ایم آئی میٹرز کی تنصیب کا عمل شروع کیا گیا، حالانکہ اس کے لیے نیپرا کی پیشگی منظوری حاصل نہیں کی گئی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ عام میٹرز 5 ہزار روپے میں جبکہ اے ایم آئی میٹرز 20 ہزار روپے میں فروخت کیے گئے، جس سے صارفین پر اضافی مالی بوجھ پڑا ہے۔

AAJ News Whatsapp

نیپرا ذرائع کے مطابق، شفاف خریداری کے اصولوں اور ریگولیٹری قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ان مہنگے میٹروں کی تنصیب سے صارفین کے حقوق کا استحصال کیا گیا۔

ریگولیٹر نے وزارتِ توانائی اور تمام ڈسکوز کے سربراہان سے تحریری وضاحت طلب کر لی ہے جبکہ ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کی تیاری بھی کی جا رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بغیر صارفین کی رائے لیے اتنے مہنگے میٹر خریدنا اور نصب کرنا ناقابلِ قبول ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وزارتِ توانائی کے ناعاقبت اندیش فیصلوں سے نہ صرف بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا بلکہ اب میٹریل بھی عام صارفین کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے۔

Approval

meters without

expensive AMI

of 4 million

over installation

NEPRA angry