بھارت کا تیجس طیاروں کے لیے امریکا سے 113 انجنوں کا معاہدہ ہوگیا

بھارت کے 'فلائنگ سموسے' کو آلو ملنے کی امید
شائع 08 نومبر 2025 10:49am

بھارت کی ریاستی کمپنی ہندستان ایرو اسپیس لمیٹڈ (HAL) نے امریکی کمپنی جی ای ایرو اسپیس کے ساتھ ایک بڑا معاہدہ کر کے 113 جیٹ انجن خریدنے کا اعلان کیا ہے، تاکہ اپنے دیسی طیارے تیجس (Tejas) کو طاقت فراہم کی جا سکے۔ یہ معاہدہ 2027 سے شروع ہو کر 2032 تک مکمل ہوگا۔

تیجس ایک سنگل انجن، ملٹی رول فائٹر ہے، جسے بھارت کے فضائی دفاع، سمندری نگرانی اور حملہ آور مشنز کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ مگر یہ طیارہ جسے بھارت اور پاکستان میں طنزیہ طور پر “فلائنگ سموسہ” کہا جاتا ہے، کئی برسوں سے پیداوار میں تاخیر اور تکنیکی مسائل کا شکار رہا ہے۔

تیجس ایم کے ون اے کی پہلی پرواز 17 اکتوبر کو مہاراشٹرا کے شہر ناسک میں ہوئی، بھارت نے 2021 میں 99 انجن آرڈر کیے تھے، جن میں سے صرف چار اب تک پہنچ سکے ہیں۔ جی ای نے کووڈ کے بعد سپلائی چین میں مشکلات کا بہانہ بنایا تھا۔

بھارت کی فضائیہ کے لیے یہ طیارے بہت اہم سمجھے جاتے ہیں کیونکہ پرانے مگ 21 اسکواڈرنز کی جگہ لینے کے لیے 97 ایم کے ون اے فائٹرز کی خریداری کی گئی ہے۔ اس کے باوجود، انجنوں کی کمی اور پیداوار میں تاخیر نے بھارت کی فضائی قوت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

AAJ News Whatsapp

تیجس کو بھارتی میڈیا نے “فلائنگ سموسہ” اس لیے کہا کیونکہ اس کا ڈیزائن انتہائی چھوٹا اور محدود طاقت والا ہے، اور اکثر نااہل یا غیر عملی ڈیزائن کے باعث اس پر عالمی سطح پر طنز کیا جاتا ہے۔ بھارت کی یہ کوشش کہ یہ طیارہ چین کی بڑھتی فوجی طاقت اور پاکستان کے خلاف مؤثر ثابت ہو، اب تک کامیاب نہیں ہوسکی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ”ہال“ کی یہ سرمایہ کاری اور امریکی انجنوں کی خریداری بھارت کے دفاعی نظام کی کمزوری کو چھپانے کی کوشش ہے۔ بھارت خود بھی تسلیم کرتا ہے کہ تیجس کے انجنوں کی کمی اور پیداوار میں مسلسل تاخیر نے طیارے کی عملی تیاری اور تعیناتی میں مشکلات پیدا کی ہیں۔

حالیہ معاہدہ اس بات کی علامت ہے کہ بھارت کا اپنے فوجی منصوبوں میں خود انحصاری کا دعویٰ محض دعویٰ ہی ہے۔

HAL Tejas

General Electric Aero Space

Engines Deal

Tejas MK 1A