’26 کے بعد 27ویں ترمیم کے لیے ووٹ‘: جمہوریت پسند ظہران کو بلاول کی مبارکباد پر تنقید
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نیویارک کے پہلےمسلمان میئر ظہران ممدانی کو ان کی جیت پر مبارکباد دی ہے۔ تاہم، نیویارک کے شہریوں کو کراچی والوں سے ملانے اور جمہوریت کے دعویدار ہونے پر بلاول تنقید کی زد میں ہیں۔
بلاول بھٹو نے بدھ کو سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر جاری ایک بیان میں کہا، ”ظہران ممدانی کی کامیابی اس بات کی علامت ہے کہ ’روٹی، کپڑا اور مکان‘ جیسے بنیادی حقوق دنیا بھر کے انسانوں کے لیے یکساں اہم ہیں، چاہے وہ کراچی کے شہری ہوں یا نیویارک کے۔“
اُن کے مطابق نیویارک جیسے جدید شہر میں ایک جنوبی ایشیائی نژاد شخص کا عوامی فلاح کے منشور پر کامیاب ہونا دنیا بھر میں امید کی نئی لہر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ”ظہران ممدانی کی جیت دنیا بھر کے ترقی پسندوں کے لیے باعثِ فخر لمحہ ہے، کیونکہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عوامی فلاح اور سماجی انصاف کا پیغام عالمی حیثیت رکھتا ہے۔“
ڈیموکریٹک سوشلسٹ امیدوار ظہران ممدانی بدھ کو تاریخی کامیابی حاصل کر کے نیویارک کے پہلے مسلمان اور کم عمر ترین میئر بنے ہیں۔ انہوں نے اپنے منشور میں رہائشی کرایوں میں اضافہ روکنے، مفت پبلک بس سروس اور شہر کے زیرِ انتظام گروسری اسٹورز قائم کرنے جیسے وعدے کیے تھے، جنہوں نے انہیں ترقی پسند ووٹرز میں مقبول بنا دیا۔
بلاول نے ممدانی کے نظریات کی تعریف کرتے ہوئے انہیں مبارکباد دی تو ان کی پوسٹ کے جواب میں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔ بعض صارفین نے پیپلز پارٹی کے ترقی پسند اور جمہوریت کے دعویدار ہونے پر سوالات اٹھائے ہیں۔
جنوبی ایشیائی سیاست پر نظر رکھنے والے علی عون واسی نے بلاول کی پوسٹ کے جواب میں لکھا، ”آپ درست کہہ رہے ہیں، لیکن آپ کی پارٹی کی پالیسیاں اب عوام دوست یا ترقی پسند نظر نہیں آتیں۔ امید ہے کہ نقصان ناقابلِ تلافی ہونے سے پہلے کچھ غور و فکر اور سمت کی درستگی کی گنجائش ابھی باقی ہوگی“۔

پاکستان تحریک انصاف کی رہنما طیبہ راجہ نے بھی بلاول کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ”آپ کی والدہ کی روح آپ کے جمہوریت کے بھونڈے بیان پڑھ کر اور اس کے برعکس عمل دیکھ کر لرز جاتی ہوگی۔“

بلاول کی یہ پوسٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک میں ستائسویں آئینی ترمیم کی بازگشت ہے اور بلاول نے دعویٰ کیا ہے وفاقی حکومت نے ترمیم پر حمایت کے لیے پیپلز پارٹی سے رابطہ کیا ہے۔
خود کو مصنف اور شاعر کہنے والے سوشل میڈیا صارف عبداللہ عمران نے اس حوالے سے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ آپ نے 26ویں ترمیم کے حق میں ووٹ دیا اور اب 27ویں ترمیم کے لیے بھی ووٹ دینے والے ہیں۔

خیال رہے کہ 20 اکتوبر 2024 کو رات گئے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں 26 ویں آئینی ترمیم کا بل دو تہائی اکثریت سے منظور ہوا تھا، جس کی پیپلز پارٹی نے بھرپور حمایت کی تھی۔
عبداللہ عمران کے مطابق پیپلز پارٹی اب ترقی پسند نہیں رہی۔


















