برطانیہ کی پہلی اے آئی نیوز اینکر کی اصلیت جان کر ناظرین ہکا بکا

اے آئی جلد لاکھوں لوگوں کی نوکریاں لے لے گی، پروگرام میں تشویشناک انکشاف
اپ ڈیٹ 04 نومبر 2025 01:32pm

برطانیہ میں ایک ٹی وی پروگرام کی میزبان نے لوگوں کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔ نشریات کے دوران میزبان نے جب اپنی اصلیت بتائی تو ناظرین ہکا بکا رہ گئے۔

برطانوی نیوز چینل ’چینل 4‘ کے پروگرام ’ڈسپیچز‘ میں مستقبل کے روزگار اور مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے اثرات پر ایک قسط نشر ہوئی۔ پروگرام کا عنوان تھا، ”Will AI Take My Job“ یعنی ”کیا مصنوعی ذہانت میرا کام چھین لے گی؟“ اور اس کا جواب کافی تشویش ناک تھا۔

پروگرام میں بتایا گیا کہ صرف برطانیہ میں 80 لاکھ ملازمتیں اے آئی کے ذریعے خطرے میں ہیں۔ کال سینٹر کے کارکن، مترجم، گرافک ڈیزائنرز اور دیگر پیشہ ور افراد کی جگہ جلد اے آئی لے سکتی ہے۔

پروگرام میں بتایا گیا کہ اگرچہ یہ ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے، مگر اس کے ماحول پر منفی اثرات بھی سنگین ہیں۔

کیا اے آئی انسانی یادداشت کو آہستہ آہستہ مٹا رہی ہے؟

اس قسط کا سب سے حیران کن پہلو وہ تھا جب پروگرام کی میزبان عائشہ گابان خود انکشاف کیا کہ وہ خود اے آئی کیریکٹر ہے۔ حقیقی حد تک انسانی شکل و صورت اور آواز میں ہونے کے باوجود وہ مکمل طور پر کمپیوٹر کے ذریعے بنائی گئی تھی۔

AAJ News Whatsapp

پروگرام میں مختلف ایک ڈاکٹر، وکیل، موسیقار اور فوٹوگرافر کو اے آئی مقابل پیش کیا گیا، جس میں یہ واضح ہوا کہ انسان بہتر ہیں، مگر اے آئی تیز اور سستا ہے، جو کہ ہر صنعت کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔

پروگرام نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اے آئی انسانی زندگی کو آسان بنانے کے بجائے تخلیقی کاموں کو بھی خودکار بنا رہا ہے، جیسے اے آئی فوٹوگرافرز۔ اس سے مستقبل میں یہ خدشہ ہے کہ انسان صرف مشینوں کی خدمت کے لیے کام کریں گے، اور تخلیقی آزادی محدود ہو جائے گی۔

اے آئی چیٹ بوٹس ہمیں ’احمق‘ بنا رہے ہیں، استعمال کے وقت دماغ بند ہوجاتا ہے، تحقیق میں انکشاف

اگرچہ کچھ اے آئی ٹولز جیسے کہ مرض کی تشخیص کے لیے اے آئی کا استعمال مفید ہو سکتا ہے، مگر دیگر شعبوں میں یہ انسانی محنت اور روزگار کے لیے خطرہ بن رہا ہے۔

پروگرام نے اے آئی میزبان کے ذریعے ایک واضح پیغام دیا کہ مستقبل میں اے آئی اتنی تیزی سے ترقی کرے گی کہ روایتی کام کرنے والے پیشہ ور افراد کی جگہ مشینیں لے لیں گی، اور اس کا ماحول پر بھی گہرا اثر ہوگا۔

پروگرام دیکھنے والوں کے لیے یہ ایک جھنجھلا دینے والی اور خوفناک حقیقت تھی کہ انسان اور اے آئی کے درمیان جدوجہد کس حد تک بڑھ سکتی ہے۔

AI Taking Jobs

Channel 4

AI Presenter