دنیا میں ’جنگیں رکوانے والے‘ صدر ٹرمپ کی نیٹ اپروول ریٹنگ منفی 18 تک پہنچ گئی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عوامی حمایت میں تیزی سے کمی آ رہی ہے۔ تازہ سروے کے مطابق ان کی ’نیٹ اپروول ریٹنگ‘ منفی 18 تک گر گئی ہے، جب کہ 57 فیصد امریکی ان کے مخالف رائے رکھتے ہیں۔
دی اکانومسٹ کی تازہ سروے رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، جو خود کو ”دنیا میں جنگیں رکوانے والا رہنما“ قرار دیتے رہے ہیں، اب عوامی مقبولیت میں مسلسل تنزلی کا شکار ہیں۔
حالیہ اعدادوشمار کے مطابق ٹرمپ کی نیٹ اپروول ریٹنگ منفی 18 ہو چکی ہے، جو ان کے صدارتی دور کے بعد اب تک کی کم ترین سطح ہے۔
سروے کے مطابق 57 فیصد امریکی ٹرمپ کے مخالف ہیں، جب کہ صرف 39 فیصد ووٹرز ان کے حامی ہیں۔
    
رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپنے دورِ انتخاب میں ووٹروں بڑے بڑے وعدے کیے تھے، انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی عوام کی آمدنی آسمان کو چھوئے گی، مہنگائی کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا اور روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔
ٹرمپ نے ووٹروں سے یہ بھی کہا تھا کہ وہ مڈل کلاس کو ”ایسا اوپر اٹھائیں گے جیسا پہلے کبھی نہیں ہوا“، مگر اب تک عوام ان تمام وعدوں پر مایوس نظر آتے ہیں۔
دی اکانومسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ مہنگائی اب بھی امریکی معیشت کے بڑے چیلنجز میں شامل ہے، جب کہ آمدنی میں بہتری کے بجائے مڈل کلاس طبقہ دباؤ کا شکار ہے۔
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ رجحان برقرار رہا تو اگلے انتخابات میں ٹرمپ کو ری پبلکن صفوں کے اندر بھی مزاحمت کا سامنا ہو سکتا ہے۔
      
        
 Aaj English


















