افغانستان میں 6.4 شدت کا زلزلہ، 20 افراد جاں بحق، 320 زخمی
افغانستان کے شمالی شہر مزار شریف اور اس کے نواحی علاقوں میں اتوار اور پیر کی درمیانی شب 6.4 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور درجنوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
افغان صوبہ بلخ کے دارالحکومت مزار شریف اور اطراف میں پیر کی صبح شدید زلزلہ محسوس کیا گیا۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں اب تک 10 افراد کے جاں بحق اور 260 کے قریب زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.4 ریکارڈ کی گئی جبکہ اس کی گہرائی 28 کلومیٹر تھی۔ مزار شریف کی آبادی تقریباً پانچ لاکھ 23 ہزار کے قریب بتائی جاتی ہے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کے لیے ’اورنج الرٹ‘ جاری کیا گیا ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ جانی نقصان اور تباہی کے امکانات زیادہ ہیں اور بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیوں کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ملبے میں پھنسے افراد کو نکالنے کی ویڈیوز اور منہدم عمارتوں کی تصاویر شیئر کی جا رہی ہیں۔ ایک ویڈیو میں امدادی کارکنوں کو ملبے سے لاشیں نکالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم اِن ویڈیوز اور تصاویر کی تاحال مستند ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
بلخ صوبے میں طالبان حکومت کے ترجمان حاجی زید نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا کہ زلزلے کے بعد شولگرا ضلع میں کئی افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زیادہ تر افراد اونچی عمارتوں سے گرنے کے باعث زخمی ہوئے۔
انہوں نے ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں مزار شریف کی مشہور ’نیلی مسجد‘ کے احاطے میں ملبہ بکھرا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ یہ ایک تاریخی مسجد ہے جسے حضرت علیؓ کے مزار کی نسبت سے ایک اہم مذہبی و تاریخی مقام سمجھا جاتا ہے۔
افغان طالبان کی وزارتِ دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ زلزلے سے سب سے زیادہ نقصان بلخ اور سمنگان صوبوں میں ہوا، جہاں کئی شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ امدادی ٹیموں متاثرہ علاقوں میں ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے، زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے اور متاثرہ خاندانوں کو مدد فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔
10 جانور جنہیں زلزلے کا وقت سے پہلے پتا چل جاتا ہے
وزارتِ صحت کے ترجمان شرفات زمان نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی ٹیمیں مصروف ہیں جبکہ جاں بحق اور زخمی ہونے والوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ان کے مطابق ’تمام قریبی اسپتالوں کو الرٹ کر دیا گیا ہے جبکہ طبی عملہ متاثرہ علاقوں میں پہنچ چکا ہے۔‘
رواں سال اگست کے آخر میں جنوب مشرقی افغانستان میں آنے والے زلزلے میں دو ہزار سے زائد افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہو گئے تھے۔ اس تباہ کن زلزلے میں سینکڑوں گھر منہدم اور لوگ ملبے تلے دب گئے تھے۔
ماہرین کے مطابق افغانستان دو فعال فالٹ لائنز پر واقع ہے، جہاں بھارتی اور یوریشیائی ٹیکٹونک پلیٹس کے ٹکراؤ کے باعث اکثر زلزلے آتے رہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں معمولی جھٹکے بھی شدید تباہی کا باعث بن سکتے ہیں۔
Aaj English

















