ای چالانوں کی بارش 5ویں روز بھی جاری، اب تک کن خلاف ورزیوں پر چالان نہیں ہوا

اجرک والی نمبر پلیٹ کی ڈیڈلائن میں توسیع
شائع 01 نومبر 2025 12:56pm

محکمہ ایکسائز و ٹیکسیشن سندھ نے کراچی کے شہریوں کو اجرک ڈیزائن والی نئی نمبر پلیٹس لگوانے کے لیے مزید دو ماہ کی مہلت دے دی ہے۔ اب شہری 31 دسمبر 2025 تک اپنی گاڑیوں پر جدید سیکیورٹی فیچرز والی نمبر پلیٹس حاصل کرسکیں گے۔ محکمہ ایکسائز نے اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

اس سے قبل اجرک نمبر پلیٹس لگانے کی آخری تاریخ 31 اکتوبر مقرر تھی۔ نئی نمبر پلیٹس میں سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے جدید فیچرز شامل کیے گئے ہیں، جن کی مدد سے گاڑیوں کی شناخت اور ٹریکنگ مزید آسان ہوگی۔

دوسری جانب، کراچی میں ای چالان سسٹم کے نفاذ کے بعد ٹریفک پولیس کی کارروائیاں بھی تیز ہوگئی ہیں۔ صرف چار روز کے دوران شہر بھر میں 18 ہزار 733 ای چالان جاری کیے گئے۔

ٹریفک پولیس نے پانچویں دن بھی 4136 الیکٹرانک چالان جاری کیے۔

محکمہ ٹریفک پولیس کے مطابق سب سے زیادہ 2737 چالان سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر جاری کیے گئے، جو کہ شہریوں کی جانب سے سب سے عام خلاف ورزی ثابت ہوئی۔

اس کے بعد ہیلمٹ نہ پہننے پر 812 موٹر سائیکل سواروں کو چالان کیا گیا، جبکہ اوور اسپیڈنگ یعنی مقررہ رفتار سے زیادہ تیز گاڑی چلانے پر 116 ڈرائیوروں کو جرمانے ہوئے۔

سرخ بتی کا اشارہ توڑنے پر 169 چالان کیے گئے، جبکہ ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون استعمال کرنے والوں کے خلاف 157 الیکٹرانک چالان جاری کیے گئے۔ اسی طرح ٹنٹڈ گلاسز لگانے والے 56، نو پارکنگ میں گاڑیاں کھڑی کرنے والے 24، اور اسٹاپ لائن کی خلاف ورزی کرنے والے 20 ڈرائیوروں کو بھی چالان کیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق مسافروں کو گاڑی کی چھت پر بٹھانے پر بھی 20 ڈرائیوروں کو چالان کیا گیا، لین لائن کی خلاف ورزی پر 15، رانگ وے پر چلنے والے 8، اور اوور لوڈنگ کرنے والے 11 ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی کی گئی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹیکس کی عدم ادائیگی اور فینسی نمبر پلیٹس لگانے پر ابھی تک کسی گاڑی کو چالان نہیں کیا گیا۔

ٹریفک پولیس کے مطابق ای چالان سسٹم کے ذریعے قوانین کی نگرانی جدید کیمروں اور خودکار ڈیجیٹل نظام کے تحت کی جا رہی ہے، تاکہ خلاف ورزیوں پر فوری اور شفاف کارروائی ممکن ہو سکے۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی پاسداری کریں، بصورت دیگر ای چالان براہِ راست ان کے گھر پہنچے گا۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ ای چالان سسٹم تو اچھا قدم ہے لیکن چالان کی رقم کم کی جانی چاہیے تاکہ یہ عوام کے لیے آسانی کا باعث بنے۔

ادھر ایم کیو ایم رہنما فیصل سبزواری نے ای چالان سسٹم پر حکومتِ سندھ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ”یہ نظام کسی تیاری کے بغیر کراچی پر تھوپا گیا ہے، صرف تین دن میں ہزاروں چالان اور کروڑوں روپے جرمانے وصول کرلیے گئے۔“

انہوں نے مزید کہا کہ ”کراچی کے چالانوں سے جتنا پیسہ جمع ہوتا ہے، وہ صوبے کے زرعی ٹیکس سے بھی زیادہ ہے۔ بہتر ہے کہ حکومت یہ رقم کراچی کے میئر کو دے دے تاکہ شہر کا کچھ بھلا ہو جائے۔“

AAJ News Whatsapp

اسی معاملے پر سٹی کونسل کراچی کے اجلاس میں بھی اپوزیشن نے احتجاج کیا۔ جماعت اسلامی کے رکن جنید مکاتی نے کہا کہ ”سندھ حکومت کو صرف کراچی ہی کیوں نظر آتا ہے؟ یہ چالان لاڑکانہ اور نواب شاہ میں کیوں نہیں ہوتے؟ کراچی میں سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں، عوام کو سہولت نہیں دی جاتی مگر جرمانے ضرور کیے جا رہے ہیں۔“

کراچی میں ای چالان سسٹم کی سنگین غلطی، گھر بیٹھے شہری کو چالان بھیج دیا

انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ”کراچی کے عوام کو نوکریاں نہیں ملتیں لیکن کچے کے ڈاکوؤں کو نوکریاں ضرور دی جا رہی ہیں۔“

ایک طرف شہریوں کو اجرک نمبر پلیٹس کے لیے ریلیف ملا ہے، تو دوسری طرف ای چالان سسٹم اور بھاری جرمانوں پر عوامی غصہ اور اپوزیشن کا احتجاج بڑھتا جا رہا ہے۔

E Challan Karachi

Ajrak Number Plate