حماس نے مزید 2 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں

اسرائیلی فضائی حملے میں 46 بچوں اور 20 خواتین سمیت 104 افراد شہید
شائع 31 اکتوبر 2025 09:35am

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے آج مزید دو اسرائیلی یرغمالیوں لاشیں ریڈ کراس کے زریعے اسرائیلی حکام کے حوالے کر دیں۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اسرائیلی فوج کے مطابق، واپس کی جانے والی لاشوں کی شناخت امیرام کوپر اور سحر باروخ کے نام سے ہوئی ہے۔ دونوں کی لاشوں کی تصدیق کے بعد انہیں اسرائیل میں تدفین کے لیے بھیج دیا گیا۔

حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ 28 اسرائیلی یرغمالیوں کی باقیات واپس کرنے پر تیار ہے، بشرطیکہ اسرائیل 360 فلسطینی جنگجوؤں کی لاشیں واپس کرے جو جنگ میں مارے گئے تھے۔ اب تک حماس 15 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس کر چکی ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس جان بوجھ کر تاخیر کر رہی ہے، جبکہ حماس کا موقف ہے کہ غزہ کی تباہی کے باعث تمام باقیات تک رسائی حاصل کرنے میں وقت لگ رہا ہے۔

AAJ News Whatsapp

غزہ میں بڑے پیمانے پر تباہی کے بعد ہزاروں فلسطینی تاحال لاپتا ہیں، جن کے بارے میں خدشہ ہے کہ وہ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔

امریکی امن منصوبے کو مشکلات کا سامنا

لاشوں کی واپسی کا تنازع امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ جنگ ختم کرنے کے منصوبے میں ایک بڑی رکاوٹ بن چکا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، جنگ کے بعد غزہ کے انتظامی کنٹرول اور حماس کے غیر مسلح ہونے جیسے مسائل ابھی تک حل طلب ہیں۔ دونوں فریق ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا الزام بھی لگا رہے ہیں۔

اسرائیلی فضائی حملے، درجنوں ہلاکتیں

دوسری جانب منگل اور بدھ کے روز اسرائیل نے ایک فلسطینی حملے کے جواب میں غزہ بھر میں شدید بمباری کی، جس میں غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق 104 افراد جاں بحق ہوئے۔ ان میں 46 بچے اور 20 خواتین شامل تھیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے صرف ان مقامات کو نشانہ بنایا جہاں سے حماس کے جنگجو کارروائیاں کر رہے تھے۔

جمعرات کی صبح بھی خان یونس اور غزہ شہر کے اطراف 10 فضائی حملے کیے گئے، جبکہ ٹینکوں کی گولہ باری کی اطلاعات بھی موصول ہوئیں۔ تاہم تازہ حملوں میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

اسرائیلی فوج کے بیان کے مطابق یہ حملے ”دہشت گرد ڈھانچے“ کے خلاف کیے گئے جو اسرائیلی افواج کے لیے خطرہ بنے ہوئے تھے۔

جنگ بندی کے باوجود، غزہ میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ فلسطینی خاندان اپنے لاپتا پیاروں کی تلاش میں مصروف ہیں، جبکہ اسرائیل اور حماس کے درمیان اعتماد کی فضا قائم ہونا ابھی دور کی بات دکھائی دیتی ہے۔

HOSTAGES

Hamas hands

over bodies

of two Israeli