ایس پی عدیل اکبر کی خودکشی کے شواہد نہ ملے، تحقیقاتی رپورٹ تیار

3 رکنی انکوائری کمیٹی نے رپورٹ کو حتمی شکل دے دی، ذرائع
اپ ڈیٹ 05 نومبر 2025 04:32pm

اسلام آباد میں ایس پی عدیل اکبر کی موت کے معاملے نے ایک معمہ اختیار کر لیا ہے، جس کی تحقیقات تین رکنی انکوائری کمیٹی نے مکمل کر کے رپورٹ کو حتمی شکل دے دی ہے۔

کمیٹی کی سربراہی ڈی آئی جی ہارون جوئیہ کر رہے ہیں اور انہوں نے ایس پی عدیل اکبر کے وائرلیس آپریٹر، ڈرائیور اور دیگر متعلقہ اسٹاف کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے ماہر نفسیات سے بھی رائے حاصل کی تاکہ واقعے کی تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جا سکے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق عدیل اکبر کی موت چہرے پر لگنے والی گولی کے باعث ہوئی اور کمیٹی کو خودکشی کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

رپورٹس کے مطابق ایس پی عدیل اکبر نے اپنی صحت کے سلسلے میں دو مرتبہ ڈاکٹر سے رجوع کیا تھا، جو واقعے کے پس منظر کو سمجھنے میں مددگار ثابت ہوئی۔

انکوائری کمیٹی اپنی حتمی رپورٹ آج آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی کو پیش کرے گی، جو بعد ازاں اپنی سفارشات وزیرداخلہ کو پیش کریں گے، تاکہ معاملے میں آئندہ کارروائی کے لیے واضح رہنمائی فراہم ہو سکے۔

Law and Order

islamabad police

investigation report

SP Adil Akbar

Police Mystery