Aaj News

امریکا اور جاپان کے درمیان نایاب معدنیات اور تجارتی تعاون کے معاہدوں پر دستخط

تاکائچی کی جانب سے ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان
اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2025 05:28pm

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جاپان کی وزیرِاعظم سانائے تاکائچی نے ٹوکیو میں ملاقات کے دوران نایاب معدنیات، توانائی اور مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں اشتراک کے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے۔ دونوں رہنماؤں نے دفاعی اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا، جبکہ تاکائچی نے ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے کا اعلان کیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے (رائٹرز) کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز جاپان کے دورے کے دوران وزیرِاعظم سانائے تاکائچی کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ جاپان کی ”عظیم ترین رہنماؤں میں سے ایک“ ثابت ہوں گی۔

ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے تجارتی تعلقات، توانائی، مصنوعی ذہانت اور نایاب معدنیات کی فراہمی کے حوالے سے اہم معاہدوں پر دستخط کیے۔

تاکائچی، جو سابق جاپانی وزیرِاعظم شِنزو آبے کی قریبی ساتھی رہ چکی ہیں، نے اعلان کیا کہ وہ ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کریں گی۔ انہوں نے ٹرمپ کے عالمی تنازعات کے حل کے لیے کردار کو ”غیر معمولی کامیابی“ قرار دیا۔

دونوں حکومتوں نے ان منصوبوں کی فہرست جاری کی جن کے تحت جاپانی کمپنیاں امریکہ میں توانائی، مصنوعی ذہانت اور اہم معدنیات کے شعبوں میں 400 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

جاپان نے رواں سال کے آغاز میں 550 ارب ڈالر کے اسٹریٹجک امریکی سرمایہ کاری، قرضوں اور ضمانتوں کا وعدہ بھی کیا تھا۔ تاکائچی نے دفاعی اخراجات کو جی ڈی پی کے 2 فیصد تک بڑھانے کے منصوبے پر عمل تیز کرنے کا اعلان کیا تاکہ خطے میں چین کے بڑھتے اثرورسوخ کا مقابلہ کیا جا سکے۔

اس موقع پر ٹرمپ نے کہا کہ مجھے یقین ہے آپ جاپان کی بہترین وزیرِاعظم ثابت ہوں گی۔ پہلی خاتون وزیرِاعظم بننا ایک تاریخی بات ہے۔

ملاقات کے دوران تاکائچی نے شِنزو آبے کی یاد میں ٹرمپ کو گولف کلب، گولڈ لیف بال اور سابق وزیراعظم کی دستخط شدہ گولف بیگ بطور تحفہ پیش کیے۔ دونوں رہنماؤں نے دوپہر کے کھانے میں امریکی چاول، گوشت اور نارا شہر کی سبزیاں تناول کیں۔

معاہدے کے تحت امریکا اور جاپان نے نایاب معدنیات اور اہم عناصر کی سپلائی مضبوط بنانے پر اتفاق کیا تاکہ الیکٹرانک اجزاء میں چین کی بالادستی کم کی جا سکے۔

بعد ازاں ٹرمپ نے شمالی کوریا کے ان جاپانی خاندانوں سے ملاقات کی جن کے رشتہ دار 1960 اور 1970 کی دہائی میں اغوا کیے گئے تھے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ امریکا جاپان کے ساتھ کھڑا ہے اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے ملاقات کے لیے تیار ہیں۔

دورے کے دوران ٹرمپ اور تاکائچی امریکی بحری اڈے یوکوسوکا گئے، جہاں ٹرمپ نے تقریباً ایک گھنٹے کی تقریر میں سرحدی سلامتی، معیشت اور ملکی سلامتی پر بات کی۔ انہوں نے جاپانی وزیرِاعظم کو اسٹیج پر بلاتے ہوئے کہا کہ یہ خاتون ایک فاتح ہیں۔

تاکائچی نے اس موقع پر امریکی افواج کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کی شراکت داری خطے میں امن و استحکام کے لیے اہم ہے۔ ٹرمپ نے بتایا کہ جاپان کے ایف-35 طیاروں کے لیے امریکی میزائلوں کی ترسیل اس ہفتے شروع ہو جائے گی۔

جاپان کی وزیرِاعظم نے کہا کہ میں صدر ٹرمپ کے ساتھ مل کر جاپان-امریکا اتحاد کے ایک نئے باب کی تعمیر چاہتی ہوں جو دونوں ممالک کو زیادہ مضبوط اور خوشحال بنائے گا۔

خیال رہے کہ ٹرمپ بدھ کو جنوبی کوریا روانہ ہوں گے، جہاں وہ چینی صدر شی جن پنگ سے تجارتی جنگ میں عارضی جنگ بندی پر بات چیت کریں گے۔

Japan

President Donald Trump

Sanae Takaichi

Trump In Tokyo

US Japan Relations

Rare Earths Deal

Nobel Peace Prize Nomination