Aaj News

سورج کی اندرونی سطح اوپر کے مقابلے میں ٹھنڈی کیوں؟ حیران کن وجہ سامنے آگئی

سورج کی بیرونی تہہ اتنی زیادہ گرم کیوں ہے؟ سائنسدانوں کو 80 سال پرانے سوال کا جواب مل گیا۔
شائع 28 اکتوبر 2025 12:33pm

سورج کے بارے میں ایک پرانا راز آخرکار حل ہو گیا ہے! سائنسدانوں نے پہلی بار سورج کی بیرونی تہہ، جسے ”کورونا“ کہتے ہیں، میں چھپی ہوئی چھوٹی لیکن طاقتور لہروں لہروں کا براہِ راست مشاہدہ کر کے ایک تاریخی پیشرفت کی ہے، جس نے 80 سال پرانے سوال کا جواب دیا ہے کہ سورج کی بیرونی تہہ اندرونی سطح سے کہیں زیادہ گرم کیوں ہے؟

یہ تحقیق ڈینیئل کے۔ اینوئے سولر ٹیلیسکوپ (DKIST)، جو ہاوائی میں واقع دنیا کا سب سے طاقتور سورج کا دوربین ہے، کی مدد سے ممکن ہوئی۔ اس دریافت نے نہ صرف سورج کی کرونہ کی لاکھوں ڈگری حرارت کو سمجھنے میں مدد دی بلکہ شمسی ہوا یا سولر وِنڈ کے اہم محرکات کی نشاندہی بھی کی ہے۔ یہ لہریں سورج کے مقناطیسی میدان کے ساتھ پلازما میں گُھومتی ہیں اور اتنی توانائی رکھتی ہیں کہ کورونا کو بھڑکانے میں مدد دیتی ہیں۔

یہ لہریں، جنہیں ’ٹورشنیل الفوین ویوز‘ کہا جاتا ہے، مقناطیسی لہریں ہیں جو سورج کے پلازما میں حرکت کرتی ہیں۔ اگرچہ پہلے بھی بڑے اور وقتی الفوین ویوز دیکھے جا چکے تھے، لیکن یہ پہلی بار ہے کہ چھوٹے، مسلسل مڑنے والے لہروں کو براہِ راست دریافت کیا گیا۔ یہ لہریں اتنی طاقتور ہیں کہ کرونہ کو گرم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، جبکہ سورج کی سطح صرف تقریباً ساڑھے پانچ ہزار ڈگری سیلسیس پر محدود رہتی ہے۔

AAJ News Whatsapp

اس تحقیق کی قیادت نارتھمبرِیا یونیورسٹی کے پروفیسر رچرڈ مورٹن نے کی۔ انہوں نے ڈی کے آئی ایس ٹی کے کرایوجینک نیئر-انفراریڈ اسپیکٹرو پولرائمیٹر آلے کا استعمال کرتے ہوئے کرونہ میں ہائیلی آئونائزڈ لوہے کا تجزیہ کیا، جس کی حرارت تقریباً 1.6 ملین ڈگری سیلسیس ہے۔

یہ آلہ چھوٹے چھوٹے سرخ و نیلے رنگ کے ہلکے اتار چڑھاؤ کو محسوس کرنے کے قابل ہے، جو مڑتی ہوئی لہروں کی موجودگی کی واضح نشانی ہیں۔

چھوٹے پیمانے کی ٹورشنیل الفوین لہروں کی تصدیق نے سورج کی کرونہ میں موجود غیر معمولی حرارت کی پراسرار وجہ واضح کر دی ہے۔ یہ دریافت یہ بتاتی ہے کہ کیسے سورج کی بیرونی تہہ لاکھوں ڈگری پر پہنچ جاتی ہے جبکہ سطح نسبتاً ٹھنڈی رہتی ہے۔

یہ دریافت ہمیں سولَر اسٹورمز کے بارے میں پہلے سے بہتر اطلاع دینے میں مدد دے گی، جو زمین پر سیٹلائٹس، جی پی ایس اور بجلی کے نظام کو نقصان سے بچا سکتی ہے۔

Solar storms

Solar physics

Sun corona

Alfven waves

DKIST telescope

coronal heating

plasma dynamics