Aaj News

’دنیا میں جنگیں رکوانے والے‘ ٹرمپ تیسری بار صدر بن پائیں گے؟ امریکی آئین پر نیا تنازع کھڑا ہوگیا

کیا ٹرمپ کے اتحادی آئین میں تبدیلی کر سکتے ہیں اور کیا ٹرمپ بطور نائب صدر واپس آ سکتے ہیں؟
شائع 28 اکتوبر 2025 10:05am

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر سیاسی ہلچل مچا دی ہے۔ انہوں نے پیر کے روز صحافیوں سے گفتگو میں تیسری بار صدر بننے کی قیاس آرائیوں کو مسترد کرنے سے گریز کیا اور کہا کہ انہوں نے ابھی تک یہ نہیں سوچا کہ وہامریکی آئین میں موجود ”دو ٹرمز“ کی حد کو عدالت میں چیلنج کریں گے یا نہیں۔

امریکی آئین کی 22ویں ترمیم کے مطابق، ”کوئی بھی شخص صدر کے عہدے کے لیے دو مرتبہ سے زیادہ منتخب نہیں ہو سکتا۔“

یہ ترمیم 1951 میں اس وقت منظور کی گئی جب صدر فرینکلن ڈی روزویلٹ نے جارج واشنگٹن کی قائم کردہ دو مدت کی روایت توڑتے ہوئے تیسری اور چوتھی مدت کے لیے بھی صدارت سنبھالی تھی۔ روزویلٹ نے اپنی چوتھی مدت کے چند ماہ بعد 1945 میں وفات پائی۔

امریکی قانون کے ماہرین کا کہنا ہے کہ آئین میں یہ شق بالکل واضح ہے کہ کوئی بھی صدر صرف دو مدتوں کے لیے ہی منتخب ہو سکتا ہے۔

کوئنی پیاک یونیورسٹی کے آئینی ماہر پروفیسر وین انگَر کے مطابق، ”اگر ٹرمپ عدالت میں یہ معاملہ لے بھی جائیں تو سپریم کورٹ صاف کہہ دے گی کہ نہیں، دو مدتوں کی حد واضح ہے، ڈونلڈ ٹرمپ تیسری بار صدر نہیں بن سکتے۔“

AAJ News Whatsapp

کیا ٹرمپ کے اتحادی آئین میں تبدیلی کر سکتے ہیں؟

نظریاتی طور پر ممکن ہے، لیکن عملی طور پر یہ انتہائی مشکل ہے۔ موجودہ سیاسی تقسیم کے ماحول میں ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان ایسی ترمیم پر اتفاق رائے تقریباً ناممکن ہے۔

آئین میں ترمیم کے لیے ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ میں دو تہائی اکثریت درکار ہے، یا دو تہائی ریاستوں کی حمایت سے ایک قومی کنونشن بلانا پڑتا ہے۔ اس کے بعد 50 میں سے 38 ریاستی اسمبلیوں کو بھی منظوری دینی ہوتی ہے۔

ریپبلکن پارٹی اس وقت ایوان میں معمولی برتری (219 کے مقابلے میں 213 نشستیں) رکھتی ہے، جبکہ سینیٹ میں 53 کے مقابلے میں 47 کی اکثریت حاصل ہے۔ ریپبلکنز کے پاس 28 ریاستی اسمبلیوں کا کنٹرول بھی موجود ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ کے ایک قریبی ساتھی، امریکی رکنِ کانگریس اینڈی اوگلز نے رواں سال جنوری میں ایک بل پیش کیا جس کے تحت 22ویں ترمیم میں تبدیلی کی تجویز دی گئی۔ اس تجویز کے مطابق، صدر کو تین غیر مسلسل مدتوں کے لیے منتخب ہونے کی اجازت دی جانی تھی۔ اگر یہ ترمیم منظور ہوگئی تو ٹرمپ، جن کی صدارت 2017 اور 2025 میں غیر مسلسل مدتوں میں رہی، 2029 میں ایک تیسری مدت کے لیے اہل ہو سکتے ہیں۔

کیا ٹرمپ بطور نائب صدر واپس آ سکتے ہیں؟

پیر کے روز طیارے ”ایئر فورس ون“ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے اس خیال کو بھی مسترد کر دیا کہ وہ نائب صدر بن کر دوبارہ اقتدار حاصل کر سکتے ہیں۔

ٹرمپ نے مسکراتے ہوئے کہا: ”قانوناً میں ایسا کر سکتا ہوں، مگر میرا خیال ہے عوام کو یہ پسند نہیں آئے گا۔ یہ کچھ زیادہ چالاکی والی بات ہوگی۔“

تاہم ماہرین کے مطابق، آئین کی 12ویں ترمیم واضح طور پر کہتی ہے کہ ”جو شخص آئینی طور پر صدر بننے کا اہل نہیں، وہ نائب صدر بننے کا بھی اہل نہیں۔“

اس کا مطلب یہ ہے کہ ٹرمپ چونکہ صدر کے لیے تیسری بار انتخاب نہیں لڑ سکتے، اس لیے وہ نائب صدر بھی نہیں بن سکتے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق، ٹرمپ کی یہ تازہ گفتگو ان کی انتخابی حکمتِ عملی کا حصہ ہو سکتی ہے جس کے ذریعے وہ اپنے حامیوں کو متحرک رکھنا چاہتے ہیں۔ لیکن قانونی ماہرین کے نزدیک امریکی آئین کی دو ٹرمز کی شرط اتنی مضبوط ہے کہ اس میں تبدیلی یا عدالتی توجیہ تقریباً ناممکن ہے۔

third term

President Donald Trump

US Constitution